افراط زر اور شرح سود کے درمیان یہ عدم مطابقت پاکستان کی سرمایہ کاری کو فروغ ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے و صنعتی ترقی کو نقصان پہنچا رہی ہے،نذیر حسین

پیر 28 جولائی 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2025ء) پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نذیر حسین نے کہا کہ بنیادی اقتصادی اعشاریوں کے ساتھ جس میں افراط زر میں نمایاں کمی اور کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سمیت استحکام کے واضح آثار دکھائی دے رہے ہیں خیال ہے کہ ملک کے معاشی امکانات کو کھولنے کے لیے زیادہ مناسب مانیٹری موقف کا وقت آ گیا ہے۔

یہاں جاری بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے میکرو اکنامک حالات اب ایک جرات مندانہ پالیسی کی تبدیلی کا جواز پیش کرتے ہیں۔ ہیڈلائن افراط زر 4 فیصد تک گر گیا ہے، جو قیمتوں میں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے، سی پی آئی کی نمو صرف 0.3فیصد ہے، جو حالیہ برسوں میں سب سے کم ہے، اس دوران حقیقی شرح سود بہت زیادہ مثبت ہے، قرض لینے، اخراجات اور سرمایہ کاری کو روکتی ہے۔

(جاری ہے)

پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر بریگیڈیئر منصور سعید شیخ (ریٹائرڈ) نے کہا کہ 4فیصد افراط زر کے ماحول میں 11فیصد پالیسی ریٹ حد سے زیادہ قدامت پسندانہ انداز کی عکاسی کرتا ہے جو صنعتی جذبات کو کم کر رہا ہے۔ افراط زر اور شرح سود کے درمیان یہ عدم مطابقت پاکستان کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 6فیصد تک کٹوتی سے وسیع پیمانے پر معاشی فوائد حاصل ہوں گے، خاص طور پر صنعتوں، ایس ایم ایز اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے، کلیدی شعبے، ٹیکسٹائل، زراعت، تعمیرات، اور مینوفیکچرنگ اعلی قرضے لینے کی لاگت کے بوجھ تلے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کم شرح صنعتی صلاحیت کے استعمال کو بحال کرنے میں مدد ملے گی جو اس وقت تاریخی کم ترین سطح پر ہے جبکہ ایس ایمیز کو کریڈٹ تک رسائی اور آپریشنز کو بڑھانے، گھریلو کاروبار میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے قابل بنائیں گے۔