راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کیس میں لڑکی کے پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات

خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی تصدیق، سر، گردن اور چہرے پر شدید تشدد کے واضح نشانات پائے گئے

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جولائی 2025 11:55

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کیس میں لڑکی کے پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی 2025ء ) راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کیس میں لڑکی کے پوسٹ مارٹم میں اہم انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ پیر ودھائی کی حدود میں غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی شادی شدہ خاتون کی قبر کشائی کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا، فارنزک ٹیم کی نگرانی میں ہونے والے پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کے سر، گردن اور چہرے پر شدید تشدد کے واضح نشانات پائے گئے۔

بتایا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم کرنے والی میڈیکل ٹیم نے خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی تصدیق کی ہے، اس کے علاوہ لاش سے سیمپل بھی حاصل کرلیے گئے ہیں تاکہ مزید فرانزک تجزیہ کیا جا سکے، قبر کشائی کی کارروائی مقتولہ کے سابق شوہر ضیاء الرحمان اور جرگے کے سربراہ عصمت اللہ خان کی نشاندہی پر کی گئی جب کہ عدالت نے کیس میں مقتولہ کے والد، بھائی، چچا اور جرگے کے سربراہ سمیت 6 گرفتار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز عدالتی حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس تارڑ کی نگرانی میں چھتی قبرستان پیرودھائی میں قبر کشائی کی گئی، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس قبر کی نشاندہی کیلئے گرفتار ملزمان کو قبرستان لے کر پہنچی، ۔ہولی فیملی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر مصباح کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم موقع پر موجود رہی، عدالتی مجسٹریٹ کے معائنے کے بعد ٹی ایم اے کے عملے نے قبر کھودنے کا عمل شروع کیا، اس موقع پر 2 ملزمان، گورکن راشد اور قبرستان کمیٹی کے سیکرٹری سیف الرحمان کو بھی نشاندہی کیلئے لایا گیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ قبر کشائی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، ایلیٹ فورس اہلکار قبرستان میں تعینات رہے جب کہ قبر کے اردگرد شامیانے لگائے گئے تھے، مقتولہ سدرہ عرب گل کی قبر کشائی کا عمل دو گھنٹے جاری رہا، پولیس افسران، ڈاکٹروں کی ٹیم اور علاقہ مجسٹریٹ بھی موقع پر موجود تھے، ڈاکٹرز کی ٹیم نے مقتولہ کی ڈیڈ باڈی کے نمونے حاصل کیے اور علاقہ مجسٹریٹ قمر عباس تارڑ کی نگرانی میں لاش کے پوسٹ مارٹم کا عمل مکمل کیا گیا جس کے بعد مقتولہ کے سیمپل فارنزک ٹیسٹ کیلئے لیب بھیجے گئے اور پوسٹ مارٹم کا عمل مکمل ہونے کے بعد خاتون کی دوبارہ تدفین کردی گئی۔