سعودی عرب پر حملے کے عزائم رکھنے والے یاد رکھیں کہ پاکستان کا جواب کیسا ہوگا؟

جب سعودیہ معاشی اورپاکستان عسکری طاقتیں ملتی ہیں تو سپرپاور کہا جاتا ہے، بھارت سوچ لےکہ وہ مذاکرات چاہتا ہے یا مزید رسوا ہونا چاہتا ہے؟ وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 ستمبر 2025 21:58

سعودی عرب پر حملے کے عزائم رکھنے والے یاد رکھیں کہ پاکستان کا جواب کیسا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 20 ستمبر 2025ء ) وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب پر حملے کے عزائم رکھنے والے یاد رکھیں کہ پاکستان کا جواب کیسا ہوگا؟ انہوں نے فیصل آباد میں چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی بڑی معاشی طاقت سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا، پاکستان اور سعودی عرب میں کسی ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا، اس سے بڑھ کر اور کیا بات ہوسکتی ہے؟ پاکستان عسکری قوت ہے جبکہ سعودی عرب معاشی قوت ہے، جب معاشی اور عسکری طاقت ملتی ہے تو سپر پاور کہا جاتا ہے۔

جو بھی پاکستان کے خلاف جارحیت کے عزائم رکھتے ہیں ان کیلئے سوچنے کا مقام ہے، معرکہ حق کے بعد سب کو سوچ لینا چاہیئے کہ پاکستان پر حملے کا انجام کیا ہوتا ہے؟ بھارت سوچ لے کہ وہ مذاکرات چاہتا ہے یا مزید رسوا ہونا چاہتا ہے؟ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سعودی عرب کے خلاف جارحانہ عزائم رکھنے والے یاد رکھیں کہ پاکستان کا جواب کیسا ہوگا؟ مزید برآں وزیردفاع خواجہ آصف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ضرورت کے وقت ایک دوسرے کا دفاع کریں گے، اب بھارت نے حملہ کیا تو سعودی عرب ہمارے ساتھ ہوگا، سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا۔

(جاری ہے)

پاکستان اور سعودیہ کے باہمی معاہدے میں دفاع کی تمام ضروریات شامل ہیں، دفاعی معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوجائے گا۔ جہاں ہم ان کی خدمت کرسکتے ہیں کریں گے اور سعودی عرب بھی پاکستان کی معاشی ضروریات میں مدد کرے گا، ہم ایک مذہب کے لوگ ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ مزید پاکستان کی لیبر سعودی عرب جائے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی اتحاد میں مزید ممالک بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

مسلم دنیا کو چاہیئے کہ نیٹو کی طرز کا اتحاد بنائیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے خطرہ ہے لیکن سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، دنیا کو پیغام دینا چاہیئے کہ ہم مسلمان ملک ایک جسم کی مانند ہیں۔ پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن اگر جارحیت ہوئی تو دفاع کریں گے۔