سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا

اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے خطرہ ہے، سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن اگر جارحیت ہوئی تو دفاع کریں گے۔ وزیردفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 ستمبر 2025 21:32

سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 20 ستمبر 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے خطرہ ہے،سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا۔انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ضرورت کے وقت ایک دوسرے کا دفاع کریں گے، اب بھارت نے حملہ کیا تو سعودی عرب ہمارے ساتھ ہوگا، سعودی عرب کو کوئی بھی خطرہ ہوا تو پاکستان اپنی سرزمین کی طرح دفاع کرے گا۔

پاکستان اور سعودیہ کے باہمی معاہدے میں دفاع کی تمام ضروریات شامل ہیں، دفاعی معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوجائے گا۔ جہاں ہم ان کی خدمت کرسکتے ہیں کریں گے اور سعودی عرب بھی پاکستان کی معاشی ضروریات میں مدد کرے گا، ہم ایک مذہب کے لوگ ہیں۔

(جاری ہے)

ہوسکتا ہے کہ مزید پاکستان کی لیبر سعودی عرب جائے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی اتحاد میں مزید ممالک بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

مسلم دنیا کو چاہیئے کہ نیٹو کی طرز کا اتحاد بنائیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی جانب سے خطرہ ہے لیکن سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، دنیا کو پیغام دینا چاہیئے کہ ہم مسلمان ملک ایک جسم کی مانند ہیں۔ پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن اگر جارحیت ہوئی تو دفاع کریں گے۔ مزید برآں وزیردفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز بھی واضح کیا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب معاہدے سے کسی کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس معاہدے سے بھارت کی پریشانی فطری ہے۔

انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون کوئی نئی بات نہیں۔سعودی عرب کے ساتھ چالیس سے پچاس سالوں سے دفاعی تعاون جاری ہے، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون کبھی زیادہ ہوتا ہے اور نارمل ہوتا ہے،ضرورت کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھتا ہے اور معمول پر لے آتے ہیں۔ اس معاہدے پر بعض عناصر کی جانب سے قیاس آرائیاں اپنے مقاصد کے حصول کیلئے کی جارہی ہیں،ہمارے کوئی جارحانہ عزائم نہیں۔