بھارتی ارکین پارلیمنٹ سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کیلئے آواز اٹھانے کی اپیل

بی جے پی حکومت پہلے ہی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے عزم کا اظہار کر چکی ہے ،اراکین اس حوالے سے اپنا دبائو ڈالیں،خط

جمعرات 31 جولائی 2025 16:30

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جولائی2025ء)120 سے زائد معروف بھارتی سیاست دانوں، سابق وزراء ، بیوروکریٹس، سفارت کاروں، صحافیوں، ماہرین تعلیم اور سول سوسائٹی کے ارکان نے ایک مشترکہ خط کے ذریعے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری اور مکمل بحالی کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خط میں ریاستی حیثیت کے خاتمے اور جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ اقدام وفاقی اصولوں کی پامالی ہے ۔ خط میں کہا گیاکہ اس اقدام نے مقبوضہ علاقے کے لوگوں کا احساس محرومی مزید بڑھا دیا ہے۔خط میں لکھا ہے کہ ’’ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس دلوانے کیلئے اپنی آواز اٹھائیں اور پارلیمنٹ کا موجودہ مانسون اجلاس اسکے لیے ایک بہتر موقع فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا کہ بی جے پی حکومت پہلے ہی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے عزم کا اظہار کر چکی ہے لہذا اراکین پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے اپنا دبائو ڈالیں۔ اس خط کی توثیق سول سوسائٹی کے تین بڑے گروپوں مزدور کسان شکتی سنگٹھن ، ستارک ناگرک سنگٹھن اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں قائم انسانی حقوق کے فورم نے بھی کی ہے۔