پشاور ہائیکورٹ کا سلمان اکرم راجہ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم،2 ہفتوں کی ضمانت منظور

عدالت نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے کی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 1 اگست 2025 13:03

پشاور ہائیکورٹ کا سلمان اکرم راجہ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم،2 ہفتوں کی ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اگست 2025)پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے2 ہفتوں کی ضمانت منظورکرلی، عدالت نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں، پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس خورشید اقبال نے کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں کسی بھی مقدمے میں پیش ہونے سے نہیں رہا۔ میرے خلاف بے شمار مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ میرے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ بعدازاں عدالت نے مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کو 2 ہفتوں کی ضمانت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے جمشید دستی کی نااہلی کے خلاف درخواست کا تحریری حکم جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے گزشتہ سماعت کا حکم جاری کیا۔تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے این اے 175 مظفر گڑھ کا انتخابی شیڈول معطل کردیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 14 جولائی کو جاری انتخابی شیڈول کا نوٹی فکیشن معطل کیا گیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کیا ہے۔

جمشید دستی کی درخواست پر آئندہ سماعت 10 ستمبر کو ہو گیا۔لاہور ہائی کورٹ نے کہا تھاکہ درخواست میں اہم قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں۔ درخواست میں قانونی نکات میں الیکشن کمیشن کے فیصلے اور عدالتی دائرہ اختیار کا معاملہ ہے۔ عدالت الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتی ہے۔جمشید دستی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی نااہلی کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اس سے پہلے لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید دستی کی درخواست پر این اے 175 میں ضمنی الیکشن کا شیڈول معطل کر دیاتھا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے نوٹس جاری کر دیا تھا۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ نے پی ٹی آئی رہنما جمشید دستی کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کی تھی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا تھاکہ وکیل صاحب یہ بتائیں کہ آپ نے وکالت نامہ کب سائن کیا، سچ سچ بتائیں کہانی بہت مزے کی ہے، جس پر وکیل جمشید دستی نے کہا کہ میں نے وکالت نامہ تاخیر سے دستخط کیا تھا۔