پاکستان سپورٹس بورڈ میں پنشن کی پائیدار فراہمی کے لیے کنٹریبیوٹری پنشن فنڈ قائم، ایک سال میں 73ملین روپے اکٹھے ہونے کا امکان

اتوار 3 اگست 2025 13:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2025ء) پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ادارہ جاتی اصلاحات کے تسلسل میں مستقبل کے مالی دباؤ سے بروقت نمٹنے اور پنشن کی پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیےکنٹریبیوٹری پنشن فنڈ قائم کر دیا ہے ، اس فنڈ میں سالانہ 73ملین اکٹھے ہوسکیں گے ،جو نہ صرف مستقبل کی پنشن ادائیگیوں کو یقینی بنائے گا بلکہ اضافی رقم کو منافع بخش اسکیموں میں لگا کر مالی فوائد بھی حاصل کیے جا سکیں گے۔

اتوار کو ترجمان پی ایس بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ کے 34 ویں بورڈ اجلاس میں موجودہ پنشن قوانین میں ترمیم پر غور کے بعد کنٹریبیوٹری پنشن فنڈ کے قیام کی منظوری دی تھی جس کی روشنی میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ محمد یاسر پیرزادہ نے کنٹریبیوٹری پنشن فنڈ کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

(جاری ہے)

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے23- 2022 میں 14 کروڑ 90 لاکھ 54 ہزار 290 روپے ،24-2023 میں17 کروڑ 46 لاکھ41ہزار 174 روپے ،25-2024 میں 20 کروڑ 68 لاکھ 52ہزار 650 روپے جو کہ تین سالوں کی مجموعی پنشن 53کروڑ 54لاکھ 8 ہزار87 روپے بنتی ہے پنشن کی مد میں ریٹائرڈ ملازمین کو ادائیگیاں کی گئیں ۔

پنشن میں ہر سال اضافے سے مالیاتی دبائو بڑھ رہا تھا اور آئندہ پانچ سالوں بعد پنشن ادائیگی ناممکن ہو جاتی اسی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کنٹریبیوٹری فنڈ قائم کیا گیا ہے ۔ ہر ملازم کی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد ، ریٹائرڈ ملازمین کا 10 فیصد جبکہ 72 سال عمر کے بعد پنشنر کی 20 فیصد جبکہ 20 فیصد پی ایس بی اپنے کمرشل /ریونیو اکائونٹ سے 20 فیصد کنٹریبیوٹری فنڈ میں فراہم کریگا ۔

موجودہ ملازمین کی تعداد کے مطابق ملازمین کی ماہانہ کٹوتی سے 15لاکھ 69ہزار 35 روپے ، پنشنرز سے ماہانہ کٹوتی سے 14 لاکھ 54 ہزار 229 روپے جبکہ پی ایس بی شراکتداری 31 لاکھ 38 ہزار 70 روپے اکٹھے ہونگے جو کہ کل ماہانہ فنڈز 61 لاکھ 61 ہزار 334 روپے اور سالانہ 7 کروڑ 39 لاکھ 96ہزار 8 روپے بنیں گے ۔ پنشن فنڈ اکاؤنٹ دو مجاز افسران کے مشترکہ دستخط سے چلایا جائے گا، جنہیں ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی نامزد کریں گے۔

اسی اصلاحاتی عمل کے تحت پی ایس بی نے سروس رولز 2000 کے رول 88 میں ترمیم کرتے ہوئے چھٹیوں کی انکیشمنٹ کی پالیسی کو بھی محدود کر دیا ہے۔ اب ریٹائرمنٹ، استعفیٰ یا موت کی صورت میں ملازمین کو صرف 365 دن کی چھٹیوں کی انکیشمنٹ دی جائے گیجبکہ سابقہ پالیسی کے تحت 365 دن سے زائد چھٹیوں کے 50 فیصد پر بھی بنیادی تنخواہ دی جاتی تھی، جو پی ایس بی کے محدود وسائل پر اضافی بوجھ کا باعث بن رہا تھا۔ڈی جی پی ایس بی یاسر پیر زادہ کا کہنا ہے کہ ان پالیسی اصلاحات کا مقصد ادارے کو مالی طور پر مستحکم بنانا اور ملازمین کے لیے ایک پائیدار پنشن سسٹم تشکیل دینا ہے تاکہ مستقبل میں واجبات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔