سوڈان میں قحط نے بھوکے شہریوں کو گھاس چارہ کھانے پر مجبور کر دیا

ہم مر رہے ہیں، خدارا خوراک اور دوا فراہم کی جائے، مقامی شہری

منگل 5 اگست 2025 12:30

سوڈان میں قحط نے بھوکے شہریوں کو گھاس چارہ کھانے پر مجبور کر دیا
دارفر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2025ء)سوڈان کے جنگ زدہ شہر الفاشر میں قحط شدت اختیار کر گیا خوراک کا ذخیرہ ختم ہونے کے قریب جبکہ شہری بھوک مٹانے کے لیے جانوروں کے چارے پر گزارا کرنے لگے۔اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق الفاشر میں قحط کی سنگین ترین سطح آئی پی سی فیز 5 تک پہنچ چکی ہے، جو کسی بھی بحران کی انتہائی تشویشناک حالت کو ظاہر کرتی ہے۔

شہر کا مکمل محاصرہ ہے، خوراک اور ادویات کی ترسیل تقریبا بند ہو چکی ہے۔مقامی شہری عثمان انگارو نے میڈیا سے گفتگو میں دنیا سے مدد کی دہائی دیتے ہوئے کہا کہ ہم مر رہے ہیں، خدارا خوراک اور دوا فراہم کی جائے۔الفاشر کے متعدد شہری مونگ پھلی کے چھلکوں سے تیار کردہ چارہ امباز کھانے پر مجبور ہیں جو دراصل جانوروں کی خوراک ہے۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کے مطابق شہری اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ معمولی بیماریاں جیسے ہیضہ بھی جان لیوا ثابت ہو رہی ہیں۔

شہر میں ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ اسپتالوں میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔خبر ایجنسیوں کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے امدادی قافلوں کو روک رکھا ہے جبکہ کئی بار خوراک کی ترسیل پر حملے بھی کیے گئے ہیں، جس سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی کوششیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل کی گئی ہے تاکہ ہزاروں جانیں بچائی جا سکیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں نے وارننگ دی ہے کہ اگر خوراک اور طبی امداد نہ پہنچی تو الفاشر میں انسانی المیہ مزید بھیانک شکل اختیار کر سکتا ہے۔