خاران سمیت دیگرعلاقوں میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بد امنی سمیت چوری ڈکیتی کی وارداتوں نے تاجروں سمیت عوام میں عدم تحفظ پایاجاتا ہے،صدر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان عبدالرحیم کاکڑ

بدھ 6 اگست 2025 20:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)مرکزی انجمن تاجران بلوچستانرجسٹرڈ کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، حضرت علی، میر یاسین مینگل، سعد اللہ اچکزئی، حاجی ہاشم کاکڑ، ظفر کاکڑ، عبدالخالق آغا، عبدالعلی دمڑ، ودان علی کاکڑ، داد اچکزئی، جہانگیر لانگو، نقیب اللہ کاکڑ، عمر اچکزئی، سید عبدالطیف سمیت دیگر نے کہا ہے کہ خاران سمیت دیگرعلاقوں میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بد امنی سمیت چوری ڈکیتی کی وارداتوں نے تاجروں سمیت عوام میں عدم تحفظ پایاجاتا ہے حکومت اور انتظامیہ ان وارداتوں کا تدارک کرتے ہوئے تاجروں اور عوام کے تحفظ کویقینی بنائیں،آج بھی خاران میں امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور چوری ڈکیتی کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انجمن تاجران خاران کے صدر شیخ منیر احمد کی سربراہی میں ملنے والے وفد جس میں سینئر نائب صدر حاجی عبدالغفار مسکانزئی، جنرل سیکرٹری خلیل عالم کبدانی،نائب صدر حاجی بشیر احمد قمبرانی، جوائنٹ سیکریٹری خالد ساسولی، کابینہ ممبر حاجی ادریس احمد مسکانزئی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عبدالرحیم کاکڑ اور دیگر عہدیداروں سے خاران کے تاجروں کو درپیش سنگین مسائل اور ضلع میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے خاران میں تاجروں پر مظالم اور دن دیہاڑے چوری ڈکیتی کی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے واقعات سے کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں اور تاجر برادری کو عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

حکومت اور متعلقہ انتظامیہ ان وارداتوں کا تدارک کرتے ہوئے ان وارداتوں میں ملوث عناصر کو قانون کے شکنجے میں جکڑے تاکہ امن کا خواب شرمندہ تعبیر بن سکے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر نے خاران کے تاجروں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ ان مسائل کے حل کیلئے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی، اور چیف سیکرٹری شکیل قادر خان اور متعلقہ حکام تک پہنچائیں گے اور خاران میں پائیدار امن قائم کرنے کے لیے اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے تاکہ تاجروں میں پایاجانے والا عدم تحفظ کا خوف دور ہوسکے انہوں نے کہا کہ اگر خاران انتظامیہ نے فوری طور پر امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات نہ کیے، تو صوبائی سطح پر اس کے خلاف بھرپور آواز بلند کی جائے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل جلد طے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :