لانڈھی فیکٹری آتشزدگی؛ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، 7 ملازمین زخمی

کئی ملازمین نے کھمبوں کے زریعے نیچے اتر کر جان بچائی، واقعے کے وقت فیکٹری میں 1200 ملازمین موجود تھے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 7 اگست 2025 17:29

لانڈھی فیکٹری آتشزدگی؛ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، 7 ملازمین زخمی
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست 2025ء ) کراچی کے علاقہ لانڈھی میں فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، واقعے میں 7 ملازمین زخمی ہوگئے، کئی ملازمین نے کھمبوں کے زریعے نیچے اتر کر جان بچائی۔ تفصیلات کے مطابق لانڈھی میں صنعتی ایریا کی فیکٹری میں لگنے والی آگ نے گارمنٹس فیکٹری کی پوری عمارت کو لپیٹ میں لیا جس کے بعد عمارت میں ہلکی نوعیت کے دھماکے بھی ہوئے، جن کے نتیجے میں پہلے تو عمارت کی کچھ چھتیں منہدم ہوئیں اور بعد ازاں پوری عمارت ہی زمین بوس ہوگئی اور آگ نے قریبی فیکٹریوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا، جس پر فائر بریگیڈ حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیا اور آگ پر قابو پانے کیلئے 16 فائر ٹینڈرز اور 2 باؤزر کا استعمال کیا گیا۔

ترجمان ریسکیو نے بتایا کہ آگ سے کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، واقعے کے وقت فیکٹری میں 1200 ملازمین موجود تھے، عمارت سے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم عمارت کی دیوار گرنے سے 7 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری ہسپتال منتقل کیا گیا، آتشزدگی کے واقعے میں فیکٹری کی ریسکیو کی ہوئی ایک ملازمہ کو سانس کی تکلیف کا سامنا ہوا جس کو ریسکیو 1122 کے عملے کی جانب سے ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے لانڈھی صنعتی ایریا میں گارمنٹس فیکٹری میں لگنے والی آگ کا نوٹس لیتے ہوئے فائر بریگیڈ اور ریسکیو اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آگ کے وقت بڑی تعداد میں ملازمین فیکٹری میں موجود تھے جنہیں بحفاظت نکال لیا گیا تاہم کچھ ملازمین زخمی ہوئے، جس پر وزیراعلیٰ نے زخمی شخص کے فوری علاج کی ہدایت کی اور کمشنر کراچی کو آتشزدگی واقعے کی مکمل انکوائری کا حکم دیا۔

علاوہ ازیں چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اے ڈی خواجہ نے بھی آگ سے متاثرہ فیکٹری کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی اطلاع ساڑھے دس بجے کے قریب ملی، متاثرہ فیکٹری میں پرانے کپڑے کی ریسائکلنگ کا کام ہوتا ہے، ابتداء میں ہمارے ایک پی زیڈ کے فائر ٹینڈرز پہنچے تھے، کمشنر کراچی اور ریسکیو 1122 کے سربراہ سے بات ہوئی اور آگ کی شدت میں اضافہ کے بعد مزید فائر ٹینڈر طلب کیے گئے۔