فلسطینی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان سلیمان العبید غذائی امداد کے انتظارکے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید

جمعہ 8 اگست 2025 13:52

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2025ء) فلسطین کی فٹ بال ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈ کھلاڑی سلیمان العبیدجو فلسطینی پیلےکے نام سے بھی جانے جاتے تھے ، جنوبی غزہ میں امداد کے انتظار کے دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن (پی ایف اے)کے مطابق قومی ٹیم کے 41 سالہ سابق فٹ بالر کو ایک امدادی مرکز کے قریب گولی ماری گئی۔

وہ خوراک کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے تھے ۔ سلیمان العبید کو فلسطینی فٹ بال کی تاریخ کے درخشاں ستاروں میں شمار کیا جاتا تھا۔ میدان میں ان کی مہارت کے باعث انہیں برازیل کے لیجنڈ پیلے کے حوالے سے ’فلسطینی پیلے‘ کا لقب دیا گیا۔ وہ 24 مارچ 1984 کو غزہ شہر میں پیدا ہوئے۔ وہ شادی شدہ تھے اور ان کے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔

(جاری ہے)

’ہرن‘، ’بلیک پرل‘، ’فلسطین کا ہنری‘ اور ’فلسطینی فٹ بال کا پیلے‘ وہ القابات ہیں جن سے اس عظیم کھلاڑی کو یاد کیا جاتا ہے۔

سلیمان العبیدنے اپنے طویل کیریئر کے دوران 100 سے زائد گول سکور کیے۔ فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک کم از کم 808 فلسطینی کھلاڑی جان بحق ہوچکے ہیں اور ان میں 421 فٹ بالرز ہیں، جن میں سے تقریباً نصف کم عمر کھلاڑی تھے۔ سلیمان العبید کی شہادت کے بعد غزہ میں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں کے دوران شہید ہونے والے ایتھلیٹس کی تعداد 662 ہو گئی ہے۔ ان میں 321 افراد فٹبال سے وابستہ تھے جن میں کھلاڑی، کوچز، ریفری، منتظمین اور کلب بورڈ ممبران شامل ہیں۔