جمعیت علماء اسلام جموں و کشمیر کی ہٹیاں بالا میں آزادی میلہ کی آڑ میں ہونے والے غیر اخلاقی، غیر شرعی، فحاشی و عریانی پر مبنی پروگراموں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت

جمعہ 8 اگست 2025 22:40

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اگست2025ء)جمعیت علماء اسلام جموں و کشمیر، تحریک تحفظ ختم نبوت، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور اہلسنت والجماعت ضلع جہلم ویلی نے مبینہ طور پر الزام عائد کیا ہے کہ ہٹیاں بالا میں آزادی میلہ کی آڑ میں ہونے والے غیر اخلاقی، غیر شرعی، فحاشی و عریانی پر مبنی پروگراموں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، خصوصاً مساجد کے سامنے مرد و زن کے مخلوط رقص، میوزک اور بلند آواز میں لائود سپیکر کا استعمال نہ صرف اسلامی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ عوامی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے،ہم ضلعی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر آئندہ اس طرح کے بے ہودہ، فحش اور دین و تہذیب دشمن پروگراموں کو نہ روکا گیا تو عوامی سطح پر سخت ردعمل سامنے آ سکتا ہے، جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی، ہماری روایات، مساجد کا تقدس، اور اسلامی شناخت ہر قیمت پر مقدم ہے، اور ان پر کسی قسم کا سمجھوتہ ناقابلِ قبول ہے،اسی طرح ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہٹیاں بالا اور گرد و نواح میں منشیات کی بڑھتی ہوئی لعنت نوجوان نسل کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے، انتظامیہ اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے، ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں، وگرنہ عوامی طاقت کو منظم کرنے پر مجبور ہوں گے،ہم انتظامیہ کو باور کرواتے ہیں کہ اگر اصلاحِ احوال کی مخلصانہ کوشش کی جائے تو ہم ہر سطح پر تعاون کے لیے تیار ہیں، تاہم، دین، تہذیب، اور نسل نو کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کیا جائے گا،یہ ہماری تہذیب، ہماری نسل اور ہمارے دین کا مسئلہ ہے، اس پر خاموشی مجرمانہ غفلت ہو گی، جمعیت علمائے اسلام جموں و کشمیر ضلع جہلم ویلی کے ناظم انتخاب احتشام الحق اعوان نے مزید کہا کہ جشن آزادی میلہ کے نام پر فحاشی و عریانی پھیلائی جا رہی ہے، مخلوط محافل سے ہمارا کلچر متاثر ہو رہا ہے، شام اور رات کو موسیقی کے بے ہنگم شور سے ہٹیاں بالا کے شہری متاثر ہو رہے ہیں یہ سب کچھ انتظامیہ، ضلع کونسل، بلدیہ کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے، اگر ضلع انتظامیہ نے اپنی روش نہ بدلی تو ہٹیاں بالا کے باشعور جوانوں کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

۔۔۔۔