فیکٹریوں میں ٹھیکیداری نظام کے تحت ملازمین سے جبری مشقت لینے سمیت معاشی استحصال کا سلسلہ جاری

معروف فیکٹریوں نے ملازمین کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے ٹھیکیداروں سے ملازمین کی بڑی تعدادلے رکھی ہے ‘ سروے

اتوار 10 اگست 2025 15:40

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2025ء)رائے ونڈ فیکٹری ایریا میں ٹھیکیداری نظام کے تحت ملازمین کا معاشی استحصال جاری ہے ،مسلسل بارہ گھنٹے ڈیوٹی کا معاوضہ چندہزار روپے ماہوار دیاجانے لگا ،چند دن کام کرنے والے ملازمین کو واجبات کی عدم ادائیگی سمیت دیگر مراعات سے یکسر محروم کرنے سے مزدورطبقہ میں بے چینی پائی جانے لگی ۔

تفصیلات کے مطابق ضلع لاہور میں قائم سینکڑوں فیکٹریوں میں ان دنوں ٹھیکیداری نظام کے تحت ملازمین سے جبری مشقت لینے سمیت ان کا معاشی استحصال کا سلسلہ جاری ہے معروف فیکٹریوں نے کروڑوں روپے ماہانہ بچانے کے ساتھ ساتھ ملازمین کو سہولیات کی فراہمی کی بجائے ٹھیکیداروں سے ملازمین کی بڑی تعدادلے رکھی ہے ان ملازمین کو سالانہ چھٹیوں ،گزٹڈ ہولی ڈے،سی پی ایل ،اوورٹائم اور سوشل سکیورٹی کی طبی سہولیات سے یکسر محروم رکھا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق غیر قانونی ٹھیکیدار ملازمین کو پوری تنخواہ کی ادائیگی کی بجائے فی کس چار سے پانچ ہزار روپے ماہوار کمیشن وصول کرکے صنعتی کارکنان کا استحصال کررہے ہیں ،مذکورہ ٹھیکیداری نظام کے تحت فیکٹری مالکان کو کروڑوں روپے ماہانہ بچت ہورہی ہے ،مزدوروں کے تحفظ کیلئے قائم محکمہ محنت کے افسران ان فیکٹریوں کا محاسبہ کرنے کی بجائے ان سے مبینہ طورپرماہوار بھاری رقوم وصول کررہے ہیں ،ظالم ٹھیکیدار کروڑوںروپے ماہانہ کمانے کے باوجود سرکاری خزانے میں ایک پائی تک جمع نہیں کروا رہے ،غریب مزدوروں کا معاشی قتل عام کرنے والے ان صنعتی اداروں کے خلاف آج تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی جس کی وجہ سے فیکٹری ایریا میں قائم سینکڑوں فیکٹریوں میں کام کرنے والے لاکھوں مزدوروں کو آج تک انصاف نہیں مل سکا ۔

سروے میں مزید معلوم ہوا ہے کہ ظالم ٹھیکیداری نظام کے تحت مزدوروں کو ای او بی آئی مراعات سے بھی یکسر محروم رکھا جار ہا ہے ،مزدروں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کی واقعات معمول کا حصہ ہیں فیکٹری مزدوروںنے اپنی فیکٹری کا نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کی فیکٹری میں بارہ سے سولہ گھنٹے ڈیوٹی لینے کے باجود انہیں اوور ٹائم نہیں دیا جاتا ،مطالبہ پر نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہے ۔متعدد صنعتی اداروں میں کنٹین اور طبی سہولیات کے فقدان کی شکایات عام ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ۔