داتا دربار میں بین المدارس و جامعات کے طلبا کے مابین ’’مقابلہ حسن قرت‘‘کا انعقاد

سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضابخاری نے پوزیشن ہولڈرز طلبا میں انعامات و اعزازات تقسیم کئے

پیر 11 اگست 2025 21:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء) سیکرٹری /چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے حضرت داتاگنج بخش ؒکی982ویں سالانہ عرس کی استقبالیہ تقریبات کے سلسلے میں چوتھے روزبین المدارس و جامعات کے طلبا کے مابین ’’مقابلہ حسن قرت‘‘کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت داتا گنج بخش کی خانقاہ علوم قرآن کا مرکزتھی، حضرت اقبال نے آپ کو علوم و معارف ِ قرآنیہ کا پاسبان قرار دیا۔

عہدِ حاضر میں قرآنی افکار کی ترویج کے لیے سیدہجویر کے طرزِ زیست سے راہنمائی کی ضرورت ہے۔قرآنی افکار کا فروغ اور سیرت طیبہ ﷺکی ترویج، وقت کی اہم ضرورت ہے، اسی سے فلاحی معاشرے کی تشکیل کی بنیادیں فراہم ہونگی۔ دینی مدارس علوم ومعارف کا مرکز اور ہماری اسلامی تاریخ کا درخشاں باب ہیں۔

(جاری ہے)

اسلام امن، رواداری،محبت اور انسان دوستی کا دین ہے،ان افکار اور تعلیمات کا ابلاغ ہماری ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرآن و سنت کی روشنی میں عصری مسائل کے قابل عمل حل کے لیے تحقیق کو فروغ دنیا مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔مقابلہ حسن قرت میں لاہور سمیت پنجاب بھر کے 50 سے زائد کالجز، یونیورسٹیز اور مدارس کے طلبا شریک ہوئے۔ مقابلہ میں جامعہ حسنات العلوم لاہور کے طالب علم محمد عبد اللہ اشرفی نے اول،جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور کے حافظ محمد عقیل نے دوم اورجامعہ ہجویریہ داتا دربار و جامعہ نور السلام لاہور کے قاسم علی اور محمد رضا الرحمن نے سوم پوزیشنز حاصل کیں۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور اوقاف پنجاب خالد محمود سندھو، ایڈ منسٹریٹر داتا دربارشیخ جمیل احمد، خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان سیالوی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر مذہبی امور حافظ جاوید شوکت،پرنسپل جامعہ ہجویریہ(ر)قاری بدر الرزمان قادری، پرنسپل جامعہ ہجویریہ علامہ ریاض احمد چشتی، منیجر ز اوقاف داتا دربار طاہر مقصود، محمد ناصر، زاہد بٹ، محمد اعظم،ایگزیکٹو آفیسر مرکزمعارف اولیا مشتاق احمد،لینگوئج ٹیچرجامعہ ہجویریہ مولانا قاری ابوالخیر زوارسمیت اکابر علمی و دینی شخصیات موجود تھیں۔علاوہ ازیں سیکرٹری/چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب نے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا میں انعامات و اعزازات اور حضرت داتا گنج بخش کی شہرہ آفاق تصنیف کشف المحجوب بھی تقسیم کیں۔