پی ٹی اے کی سائبر سکیورٹی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں

منگل 19 اگست 2025 20:52

پی ٹی اے کی سائبر سکیورٹی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں
اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) نے سائبر سکیورٹی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کرتے ہوئے کریٹیکل ٹیلی کام ڈیٹا اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ریگولیشنز 2025** جاری کردیے۔ یہ ریگولیشنز سی ٹی ڈی آئی ایس آر 2020 کا ازسرِ نو جائزہ لینے کے بعد عالمی معیارات کے مطابق ترتیب دی گئی ہیں۔

پی ٹی اے دستاویز کے مطابق نئے فریم ورک میںاثاثہ جات کا انتظام، رسک مینجمنٹ، ڈیٹا پرائیویسی اور کلاؤڈ سکیورٹی** کو باضابطہ ریگولیشنز کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر میں بزنس کنٹی نیوٹی پلاننگ کو لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ ہنگامی حالات میں نظام کا تسلسل برقرار رہ سکے۔ ریگولیشنز میں پہلی بار ان سائیڈر تھریٹ ڈیٹیکشن کو شامل کیا گیا ہے جبکہ ایچ آر کنٹرولز، ملازمین کی بیک گراؤنڈ چیکنگ اور سائبر ٹریننگ کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حساس نظاموں تک رسائی کے لیے ملٹی فیکٹر تصدیق اور رول بیسڈ ایکسیس کنٹرول** کو لازم قرار دے کر ڈیٹا کے تحفظ کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز کو اپنے نظام کو **نیشنل ٹیلی کام سکیورٹی آپریشنز سینٹر سے منسلک کرنا ہوگا تاکہ حقیقی وقت میں خطرات کی نشاندہی اور قومی سطح پر مربوط ردعمل ممکن بنایا جاسکے۔ نئے ریگولیشنز میں رینسم ویئر اور سپلائی چین حملوں سے بچاو کے اقدامات کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت پر مبنی سائبر حملوں کے انسداد کے لیے بھی نئی حکمت عملی شامل کی گئی ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق سی ٹی ڈِسر 2025 کو **زیادہ فعال اور خطرے پر مبنی گورننس فریم ورک** قرار دیا گیا ہے، جو نہ صرف ٹیلی کام سیکٹر کو معیاری اور محفوظ طریقہ کار فراہم کرے گا بلکہ پاکستان کی عالمی سائبر سکیورٹی رینکنگ** کو بھی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔