سابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فرانس، کینیڈا اور برطانیہ کے منصوبے پر تنقید

منگل 12 اگست 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) سابق امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے فرانس، کینیڈا اور برطانیہ کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے پر تنقید کی ہے۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والےاپنے مضمون میں انہوں نے کہا کہ مذکورہ تینوں ممالک کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ اگرچہ اخلاقی طور پر درست ہے لیکن یہ اقدام مکمل طور پر حقائق کے برعکس ہے جو زیادہ تلخ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ کے حوالے سے غزہ کے مکینوں کو قحط سے بچانا ، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جاری جنگ کاخاتمہ اولین ترجیحات ہو نی چاہییں ۔ سابق امریکی وزیر نے کہا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کی طرف سے فلسطین کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرنے کے فیصلے کے نتیجہ میں فلسطینی ریاست قائم ہو گی نہ غزہ میں مصائب ختم ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس کے بجائے مذکورہ تینوں ممالک کے ساتھ ساتھ امریکا کو بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے ایک مقررہ مدت کے اندر اور فلسطینی ریاست کو شرائط کی بنیاد پر تسلیم کرنے کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ شرائط کیا ہونی چاہئیں، لیکن کہا کہ اسرائیل ایسی فلسطینی ریاست کو قبول نہیں کر سکتا جس کی قیادت فلسطینی عسکریت پسند وں کے ہاتھ میں ہو جو ایران یا دیگرایسے ممالک کے ساتھ اتحاد رکھتے ہیں جو اسرائیل کے وجود کو مسترد کرتے ہیں۔سابق امریکی وزیر نے مزید کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے قبضے سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی میں مدد ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔