بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں مسلمانوں کی دہائیوں پرانی تاریخی عبادت گاہ مسمار

منگل 12 اگست 2025 13:21

رام نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت نے اپنی مسلم مخالف مہم جاری رکھتے ہوئے ضلع رام نگر میں دہائیوں پرانی مسلم عبادت گاہ کو مسمار کردیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی حکومت نے ہندوتوا تنظیموں کے مطالبے پر درگاہ کو بلڈوزر سے مسمارکر دیاہے جنہوں نے درگاہ کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے دعوی ٰکیا تھاکہ اس سے علاقے کا ماحول خراب ہو رہاہے ۔

سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ رام نگر اور ملحقہ علاقوں میں ایسے 20 سے زیادہ مزاروں کو ہٹا دیا گیا ہے۔مقامی مسلمانوں نے بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاست میں مسلمانوں کی شناخت اور وراثت کو مٹانے کی مہم کا حصہ قرار دیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہائیوں سے علاقے کے مسلمانوں کی درگاہ کے ساتھ گہری جذباتی اورمذہبی وابستگی ہے اور اسے شہید کئے جانے سے ان میں شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے ۔

انسانی حقوق کے گروپوں نے بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں بلڈوزرکارروائیوں کوامتیازی قرار دیتے ہوئے شدیدمذمت کی ہے ،جس کا مقصد مسلمانوں میں خوف ودہشت پیدا کرنا ہے۔ادھرریاست اترپردیش کے ضلع فتح پور میں ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے نواب عبدالصمد کے مقبرے پر توڑ پھوڑ کے واقعے کے بعد مسلمانوں کی طرف سے شدید غم وغصہ ظاہر کیاجارہاہے اور علاقے میں صورتحال کشیدہ ہے ۔ہندتوا بلوائیوں نے گزشتہ روز مقبرے پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی اور زعفرانی جھنڈے لہرائے اور اشتعال انگیز نعرے لگائے۔

متعلقہ عنوان :