خلیفہ حفتر نے بیٹے کو اپنا نائب مقرر کر دیا، لیبیا کی صدارتی کونسل کا اعتراض

بدھ 13 اگست 2025 09:00

طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) لیبیا کی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر نے اپنے بیٹے صدام حفتر کو فوج میں اپنا نائب مقرر کیا ہے، جس پر صدارتی کونسل نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی تقرریاں صرف اسی کے دائرۂ اختیار میں آتی ہیں۔العربیہ کے مطابق "جنرل کمان" کے میڈیا دفتر نے ایک بیان میں بتایا کہ صدام حفتر کی نائب کے طور پر تقرری فوجی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مضبوط کرنے کے لیے کمانڈر انچیف کی "ویژن 2030" کے تحت کی گئی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ آئندہ چند دنوں میں مزید اہم تقرریاں عمل میں لائی جائیں گی۔اس کے جواب میں لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب سربراہ عبداللہ اللافی نے منگل کو کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج میں کوئی نیا عہدہ پیدا کرنا قانون ساز اتھارٹی کا اصل اختیار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوجی قیادت کے اعلیٰ عہدوں پر تقرری قانون کے مطابق اور لیبیا کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر یعنی پوری صدارتی کونسل کے فیصلے سے ہونی چاہیے۔

لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب سربراہ عبداللہ اللافی نے اپنے ساتھی اراکین کو اس معاملے پر غور کے لیے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تاکہ نافذ قوانین کا احترام اور قانونی اختیارات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔واضح رہے صدام حفتر خلیفہ حفتر کے سب سے چھوٹے بیٹے اور عمر میں تیس کی دہائی میں ہیں۔ وہ اپنے دیگر بھائیوں کے مقابلے میں سیاسی و عسکری میدان میں سب سے نمایاں سمجھے جاتے ہیں۔ وہ کئی اہم شعبوں کے انچارج ہیں اور بیرونِ ملک فوج کی نمائندگی میں سیاسی و عسکری مذاکرات کرتے رہے ہیں۔ خلیفہ حفتر اکثر انہیں غیر ملکی فوجی و سکیورٹی شخصیات سے ملاقاتوں میں اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :