چنا و مسور کی پیداوار میں اضافہ کیلئے سفارشات جاری

جمعہ 15 اگست 2025 14:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) جامعہ زرعیہ کے ماہرین زراعت اور زرعی سائنسدانوں نے چنا و مسور کی پیداوار میں اضافہ کیلئے سفارشات جاری کی ہیں اور کہا ہے کہ کاشتکار ان پر عمل کرکے بہترین پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔ماہرین زراعت نے بتایا کہ چنے کی فصل غذائیت کے اعتبار سے ایک اہم جنس اور گوشت کا نعم البدل ہے اور پھلی دار فصل ہونے کی وجہ سے یہ ہوا سے نائٹروجن حاصل کرکے اسے زمین میں شامل کرتی ہے جس سے زمین کی زرخیزی بحال رہتی ہے جبکہ مسور کی فصل بھی غذائی لحاظ سے بہت اہمیت کی حامل ہے جس میں 25فیصد تک پروٹین پائی جاتی ہے علاوہ ازیں پاکستان کی معیشت کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے اور زراعت میں لائیو سٹاک کا 55فیصد حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جانوروں کی خوراک کا سب سے بڑا ذریعہ سبز چارہ ہے اسلئے چارہ کی معیاری اقسام کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چارہ جات میں کمی کی بنیادی وجوہات میں کسانوں کی سبز چارہ کی ترقی دادہ اقسام کے بیج اور جدیدپیداواری ٹیکنالوجی سے عدم مداخلت ہے مگر ہم جدید ٹیکنالوجی اپنا کر دیگر ممالک کی طرح چارہ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجربات سے ثابت ہے کہ اگر ہم زمین کا صحیح انتخاب وتیاری، اچھا بیج، مناسب اور متناسب کھادوں کا استعمال، بروقت کاشت، برداشت اور دیگر زرعی عوامل اور ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں تو چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چارہ کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی وجہ نئی اقسام کا بیج اور جدید فنی مہارتوں کو بروئے کارنہ لانا ہے کیونکہ غذائی اور نقد آور فصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے چارہ کی پیداوار میں اضافہ کیلئے ہم رقبہ میں اضافہ نہیں کرسکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم ایسی منصوبہ بندی کریں جس سے چارہ جات کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔