چمن، مسلط کردہ حکومت اور اس کے ادارے ڈیورنڈ لائن کے بندش کے معاملے پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کر سکے، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی

جمعہ 15 اگست 2025 20:50

Gچمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2025ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے محکوم پشتون افغان عوام کے قومی واک و اختیار قومی وحدت ،جمہوری اقتدار پشتونخوا وطن کی ترقی، خودمختاری اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے پارٹی نے طویل جدو جہد کی ہیں ان خیالات کا اظہار پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی سیکریٹری اول فقیر خوشحال کاسی کے زیرِے صدرات منعقدہ ضلع چمن ضلعی کمیٹی کے اجلاس کے موقع کہا اجلاس میں گزشتہ تنظیمی و سیاسی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی گئی اور آئندہ لائحہ عمل میں مختلف فیصلے طے پایا کہ ضلع چمن میں پارٹی کو مزید فعال اور منظم بنایا جائے گا، جبکہ رواں ماہ کے آخر تک تمام علاقوں اور یونٹوں کے اجلاس مکمل کیے جائیں گے۔

اجلاس سے ندا خان سنگر ، سلیمان بازئی، سور عظم اچکزئی اور حیات خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک کم و بیش گزشتہ دو سال سے سینکڑوں لوگ چمن میں اپنے جائز مطالبات کے لیے پرلت دیے بیٹھے ہیں، لیکن مسلط کردہ حکومت اور اس کے ادارے ڈیورنڈ لائن کے بندش کے معاملے پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کر سکے۔

(جاری ہے)

آمد و رفت کے راستے و ، تجارت معطل ہے اور تاجروں کے روزگار کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، مقرین نے مطالبہ کیا گیا کہ ڈیورنڈ لائن پر تمام راستوں پر آمد و رفت کو ماضی کی طرح آزادنہ رکھا جاے اور پاسپورٹ کے شرط کو مکمل ختم کیا جاے ڈیورنڈ لائن کی بندش سے صوبے اور بالخصوص ضلع قلعہ عبداللہ اور چمن میں غربت، بھوک اور بے روزگاری خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

مقررین نے کہا کہ ایک طرف مسلط کردہ حکومت روزگار کے مواقع ختم کیے جا رہے ہیں، دوسری طرف پشتو ن بلوچ عوام کو مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025کو فارم 47 کے پیدوار اسمبلی سے پاس کروا کر پشتون و بلوچ عوام کے کھربوں ڈالر مالیت کے قدرتی معدنی وسائل فروخت اور ریاستی قبضہ جمایا جا رہا ہے، جس کی پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔اجلاس کے آخر میں کہا گیا کہ مسلط کردہ حکومت اور اس کے ادارے صوبے، بالخصوص قلعہ عبداللہ اور چمن میں امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔

قتل و غارت، ڈکیتی، موٹر سائیکل و گاڑی چھیننے اور لوٹ مار کے واقعات روزانہ ہو رہے ہیں، لیکن انتظامیہ اور سکیورٹی ادارے مجرموں کے خلاف کوئی عملی کارروائی نہیں کر رہے جس سے ضلع چمن کے عوام شدید بے چینی اور ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔