م*جاپان کو ماضی پر غور کرنے اور معافی مانگنے کی ہمت کرنی چاہیے ،سی جی ٹی این سروے

جمعہ 15 اگست 2025 22:35

،بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2025ء) چائنا میڈیا گروپ نکے تحت سی جی ٹی این کے ایک سروے میں 40 ممالک کی11 ہزار 913 افراد نے نحصہ لیا۔ جس کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ جاپانی معاشرہ جاپانی فوج کے ماضی کے جرائم سے انکار اور خود کو "شکار" کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کے ذریعے دوسری جنگ عظیم کے بارے میں اپنے تاریخی نظریے کو مسخ کر رہا ہے۔

جاپان کی جانب سے ماضی کے جرائم کی ذمہ داری قبول نہ کرنے اور فوجی توسیع کو تیز کرنے کی پالیسیوں نے بین الاقوامی سطح پر غصہ، تشویش اور ہوشیاری کو جنم دیا ہے۔سروے میں، جاپانی حکومت کے تاریخی مسائل کے بارے میں غلط رویے نے عالمی شرکائ میں شدید ناراضگی پیدا کی۔ 64.4فیصد شرکائ نے جاپانی سیاستدانوں کے یاسوکونی شرائًین کے دوروں کی مخالفت کی۔

(جاری ہے)

ن55.3فیصد نے جاپان کی جانب سے تاریخی ذمہ داری سے انکار پر تنقید کی۔ ن65.2فیصد نے جاپان کی جانب سے تاریخ کی نصابی کتابوں میں تبدیلیوں کی مخالفت کی۔ ن65.7فیصد نے جاپانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرہ ممالک سے معافی مانگے اور معاوضہ دے۔ ایشیائی ممالک کے شرکائ میں ان مسائل پر ناراضگی اور بھی زیادہ شدید تھی۔سروے کے مطابق، 57فیصد عالمی شرکائ کا خیال ہے کہ جنگ کے بعد جاپان کا رویہ چین-جاپان تعلقات کی معمول کی بحالی میں رکاوٹ ہے۔

ن50.1فیصد کا ماننا ہے کہ جاپان کا رویہ ایشیائی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو متاثر کرے گا۔ ن50.7فیصد کا کہنا ہے کہ جنگ کے بعد جاپان کے اقدامات نے اس کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ن80فیصد سے زائد شرکائ نے کہا کہ جاپان کا رویہ "ایشیائی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات" اور "اپنی بین الاقوامی ساکھ" کو متاثر کر رہا ہے۔نیہ سروے سی جی ٹی این نے ریمن یونیورسٹی آف چائنا کے تعاون سے، نیو ایرا انٹرنیشنل کمیونیکیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے 40 ممالک کے 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے عام شہریوں کے درمیان کیا۔ شرکائ کا انتخاب عمر اور جنس کے لحاظ سے ہر ملک کی مردم شماری کے مطابق کیا گیا تھا