چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کے خلاف شکایات خارج

سکندر سلطان راجہ، رکن الیکشن کمیشن نثار احمد اور شاہ محمد کیخلاف 3 الگ الگ شکایات خارج کی گئی ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل نے فیصلہ پبلک کردیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 16 اگست 2025 11:38

چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کے خلاف شکایات خارج
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست 2025ء ) سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور دیگر 2 ممبران نثار احمد اور شاہ محمد کے خلاف شکایات خارج کرتے ہوئے اس حوالے سے فیصلہ پبلک کردیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، رکن الیکشن کمیشن نثار احمد اور رکن الیکشن کمیشن شاہ محمد کے خلاف 3 الگ الگ شکایات خارج کی گئی ہیں، سپریم جوڈیشل کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے 8 نومبر اور 13 دسمبر 2024ء کو اجلاس ہوئے تھے، اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف شکایت کا جائزہ لیا گیا، الیکشن کمیشن کے 2 اراکین نثار احمد اور شاہ محمد کے خلاف شکایات کا جائزہ بھی لیا گیا جس کے بعد 3 الگ الگ شکایات کو خارج کیا گیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 8 نومبر 2024ء کو سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں سینئر ترین جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے شرکت کی، اجلاس میں کونسل نے ایجنڈے میں شامل مختلف آئٹمز پر غور کیا، کونسل نے رولز مرتب کرنے اور اس کے سیکرٹریٹ کے قیام کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف دائر 10 شکایات ٹھوس ثبوت پیش نہ کیے جانے کی بنیاد پر خارج کردیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کے ایگزیکٹیو کی جانب سے عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کے حوالے سے خط پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلامیہ سے معلوم ہوا ہے کہ 13 دسمبر 2024ء کو بھی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم کاکڑ نے شرکت کی، اجلاس کے دوران آرٹیکل 209 (8) کے تحت ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم زیر بحث لائی گئیں۔

بتایا جارہا ہے کہ اجلاس میں سپریم جوڈیشل کونسل پروسیجر آف انکوائری 2005ء میں ترامیم پر بات چیت ہوئی، کوڈ آف کنڈکٹ اور انکوائری پروسیجر میں ترامیم کی سفارش کے لیے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی، اجلاس کے دوران آرٹیکل 209 کے تحت ججز کے خلاف 35 شکایات کا جائزہ لیا گیا، 30 شکایات کو نمٹا دیا گیا جب کہ 5 شکایات پر تبصرے طلب کرلیے گئے۔