ٹرمپ یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کو تیار

یوکرائنی صدر پر دبائو کی تیاری،زیلنسکی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا،برطانوی میڈیا

اتوار 17 اگست 2025 14:45

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کے لیے زیلنسکی پر دبا ڈالنے کی تیاری شروع کردی۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ہفتے کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے بعد یورپی یونین کے رہنماں کو یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس کے بقیہ حصے کو روس کے حوالے کرنے سے متعلق آگاہ کیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ روسی صدر کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔پیوٹن نے چند روز قبل جنگ بندی کی ممکنہ ڈیل سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ یوکرین کو 4 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے مشرقی ڈونباس کو مکمل طور پر روس کے حوالے کرنا ہوگا۔روس نے الاسکا اجلاس سے قبل کیف کے دفاعی حصار پر دبا بڑھاتے ہوئے ڈونباس کے آخری غیر مقبوضہ علاقے دونیٹسک پر قبضے کی کوشش کی جبکہ ڈونباس کا دوسرا علاقہ لوہانسک پہلے ہی روس کے قبضے میں ہے۔

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ کی پیوٹن سے ملاقات کے فورا بعد انہوں نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو فون کیا، جس میں انہوں نے روسی صدر کی یہ تجویز پیش کی کہ یوکرین، دونیٹسک کو مکمل طور پر روس کے حوالے کر دے اور فرنٹ لائن پر جنگ روک دے۔تاہم برطانوی ٹی وی کے مطابق زیلنسکی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔