جیکب آباد میں سیپکو کی نااہلی، 3مقامات پر 11ہزار وولٹیج کی تاریں گر گئیں، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا

تار گرنے کے باعث ایک موٹرسائیکل کو آگ لگ گئی واقعے کی اطلاع کے باوجود کئی گھنٹوں تک سیپکو کا عملہ موقع پرنہیں پہنچا سکا،لاؤڈ اسپیکر پر اہلکاروں کو ڈھونڈنے کے اعلانات کیے

پیر 18 اگست 2025 22:45

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)جیکب آباد میں سیپکو کی نااہلی، 3مقامات پر 11ہزار وولٹیج کی تاریں گرگئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سیپکو حکام کی نااہلی اور غفلت نے شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگادیں ہیں جیکب آباد کے رائفل ناکہ کے قریب اچانک 11 ہزار وولٹیج کی ہائی ٹینشن لائن دھماکے کے ساتھ زمین پر آگری جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تار گرنے کے باعث ایک موٹرسائیکل کو آگ لگ گئی واقعے کی اطلاع کے باوجود کئی گھنٹوں تک سیپکو کا عملہ موقع پرنہیں پہنچا جس پر مقامی لوگوں نے لاؤڈ اسپیکر پر اہلکاروں کو ڈھونڈنے کے اعلانات کیے، دوسری جانب آدم خان روڈ پر بھی ہائی ٹینشن لائن دھماکے کے ساتھ گری جس کے نتیجے میں شہریوں میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ اپنی موٹرسائیکلیں سڑک پر چھوڑ کر جان بچانے کے لیے دوڑ پڑے، علاوہ ازیں لاشاری سروس کے قریب بھی گیارہ ہزار وولٹیج کی تار زمین پر گر پڑی کئی گھنٹوں بعد سیپکو کا عملے نے پہنچ کر تار کو درست کیا، جیکب آباد کے مختلف علاقوں میں گیارہ ہزار وولٹیج کی تاریں گرنے سے شہر بھر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے بجلی بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید گرمی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جیکب آباد کے شہریوںنے سیپکو حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور لاپرواہی کے باعث آئے روز ایسے واقعات پیش آرہے ہیں لیکن کسی کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی، چند روز قبل مڈ سٹی بیکری کے قریب گیارہ ہزار وولٹیج کی تار گرنے سے ایک نوجوان اسد اللہ بنگلانی جاں بحق ہوچکا ہے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ہائی ٹینشن لائنوں کی مرمت کی جائے اور ذمہ دار اہلکاروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔