نئی دہلی ہائی کورٹ نے انجینئر رشید کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

پیر 18 اگست 2025 22:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) نئی دہلی ہائی کورٹ نے جیل میں قید مقبوضہ جموں و کشمیرسے بھارتی پارلیمنٹ کے رکن انجینئر رشید کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے درخواست میں دوران حراست پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کیلئے ان پر 4لاکھ روپے کے اخراجات عائد کئے جانے کو چیلنج کیا ہے۔

جج جسٹس وویک چوہدری اور جسٹس انوپ جے رام بھمبھانی پر مشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کیا۔ یہ اخراجات رواں سال کے آغاز میں ایک ٹرائل کورٹ نے انجینئر رشید کی پیرول پر رہائی اور اجلاس میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے عائد کئے تھے ۔سماعت کے دوران دہلی پولیس نے اخراجات کی تفصیل پیش کی جس میں انجینئر رشید کی پارلیمنٹ اجلاس میں شرکت کے دوران تعینات کئے گئے پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں اوردیگر شامل تھے۔

(جاری ہے)

جسٹس بھمبھانی نے کہاکہ چونکہ انجینئر رشید حراست میں ہیں اور جیل حکام انہیں پارلیمنٹ لے کر گئے تھےلہذا یہ اخراجات ریاست کو برداشت کرنے چاہیں۔واضح رہے کہ انجینئر رشید جو 2024کے لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ سے منتخب ہوئے تھے، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت 2019سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں ۔