معروف بھارتی صحافیوں کرن تھاپراورسدھارتھ وردراجن کے خلاف مقدمہ درج

بدھ 20 اگست 2025 17:22

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2025ء)بھارتی ریاست آسام میں پولیس نے’’ دی وائر‘‘ کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن اور سینئر صحافی کرن تھاپر کے خلاف بھارتیہ نیا ئے سنہتا (بی این ایس) کے کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور انہیں گوہاٹی میں کرائم برانچ کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایف آئی آر میں صحافیوں پربھارت کی خودمختاری، اتحاداور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے، مختلف فرقوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے اورقومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

دی وائر نے بتایاکہ اس کے نئی دہلی کے دفتر میں سمن موصول ہوئے،لیکن نہ تو مبینہ جرائم کی تفصیلات اور نہ ہی ایف آئی آر کی کاپی فراہم کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مقدمہ گوہاٹی کے پان بازار میں کرائم برانچ میں درج کیا گیا ہے۔دریں اثناء صحافی تنظیموں پریس کلب آف انڈیا اور انڈین ویمن پریس کارپس نے ایک مشترکہ بیان میں اس اقدام کومیڈیا کو دبانے کی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دفعہ 152کا بار بار استعمال ظاہر کرتا ہے کہ قانون کس طرح آزاد صحافت کے خلاف ایک ہتھیار بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورداراجن اور دی وائر کے دیگر صحافیوں کے خلاف موریگائوں میں 11جولائی کو درج کی گئی ایک سابقہ ایف آئی آر میں کارروائی سے روکنے کے سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے باوجود یہ مقدمہ درج کیاگیا ہے۔مبصرین نے کہا کہ بھارتیہ نیا ئے سنہتاکا سیکشن 152نوآبادیاتی دور کے انسداد بغاوت کے قانون کی دفعہ 124A کی نئی شکل ہے، جسے سپریم کورٹ نے 2022میں معطل کر دیا تھا۔ دی وائر نے پہلے ہی سپریم کورٹ میں اس شق کو چیلنج کیا ہے جس نے حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ صحافی تنظیموں نے دی وائر کے صحافیوں کے خلاف مقدمات کو فوری طور پر واپس لینے اور قانون کی مذکورہ شق کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔