باغ ،محکمہ امورِ دینیہ آزاد کشمیر کے زیر اہتمام ضلع باغ و حویلی میں حسنِ نعت، حسنِ قرأت، حسنِ تقریر اور اذان کے مقابلہ جات منعقد ہوئے

بدھ 20 اگست 2025 18:01

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) محکمہ امورِ دینیہ آزاد کشمیر کے زیر اہتمام ضلع باغ و حویلی میں حسنِ نعت، حسنِ قرأت، حسنِ تقریر اور اذان کے مقابلہ جات منعقد ہوئے، جن میں سیکڑوں مدارس،سکول کے طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ ان مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو محکمہ کی جانب سے اسناد سے نوازا گیا ۔

ا گلے مرحلے میں یہ بچے 26اگست کو میرپور میں پورے آزاد کشمیر کے طلبہ کے درمیان ہونے والے مقابلوں میں حصہ لیں گے اور پوزیشن ہولڈر بچوں کو نقد انعامات سے نوازا جائے گا۔تقریب سے تحصیل مفتی محمد ادریس،مولانا حسین احمد توحیددیمولانا عرفان دانش،مولانا مظفر حیات ہارونی،مولانا عبدالرازق،مولانا طاہر اسماعیل،مولانا عظیم،مولانا محمد شریف،قاری زیشان،بلال احمد راٹھور نے خطاب کیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلعی مفتی باغ سید وجاہت حسین کردیزی نے کہا کہ محکمہ امورِ دینیہ آزاد کشمیر بچوں اور نوجوانوں میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

حسنِ نعت، قرأت، تقریر اور اذان جیسے مقابلے نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں بلکہ انہیں اعتماد اور شخصیت کی تعمیر میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہمارا مستقبل اور قوم کا سرمایہ ہیں۔ مقابلہ جات میں عوامی و سماجی حلقوں نے بھی بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا اور محکمہ امورِ دینیہ کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

مقررین نے کہا کہ قرآن و سنت کی تعلیم ہی ہماری اصل طاقت ہے، اور دین اسلام سے وابستگی ہی ہمیں دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نعت، قرأت، تقریر اور اذان جیسے مقابلے نہ صرف طلبہ کو اعتماد فراہم کرتے ہیں بلکہ ان کے دلوں میں دین اور قرآن سے محبت پیدا کرتے ہیں۔ یہی بچے ہمارا مستقبل اور ملتِ اسلامیہ کا سرمایہ ہیں۔

اگر ہم نے قرآن و سنت سے اپنا رشتہ مضبوط نہ کیا تو امت مسلمہ کی مشکلات اور کمزوریاں برقرار رہیں گی۔ حضور اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے، اور یہی سیرت ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر عروج کی طرف لے جا سکتی ہے۔مفتی سید وجاہت حسین گردیزی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کی موجودہ پسماندگی اور مسائل کی اصل وجہ دین، قرآن اور اسلام سے دوری ہے۔

اگر ہم نے دوبارہ قرآن کو اپنا رہنما اور سیرتِ نبوی ﷺ کو اپنی زندگی کا دستور بنایا تو دنیا و آخرت کی کامیابیاں ہمارے قدم چومیں گی۔تقریب میں مختلف سماجی اور عوامی حلقوں نے بھی محکمہ امورِ دینیہ کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں نئی نسل کی اصلاح اور ان کی فکری و اخلاقی تربیت میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔\378