نئی انرجی وہیکل پالیسی 30-2025 کے تحت اہم اہداف مقرر

30 تک الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 30 فیصد اضافے کا ہدف رکھا گیا

جمعرات 21 اگست 2025 14:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)حکومت نے نئی انرجی وہیکل پالیسی 30-2025 کے تحت ماحول دوست نقل و حمل کے فروغ کے لیے جامع اہداف مقرر کیے ہیں۔دستاویز کے مطابق 2030 تک الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 30 فیصد اضافے کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 3,000 چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کے قیام کے لیے فنڈنگ گیپ کو پورا کیا جائے گا۔

پالیسی کے تحت الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے 122 ارب روپے کی سبسڈی اسکیم شروع کی جائے گی جس کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔فنڈز کا حصول روایتی گاڑیوں پر عائد 1 سے 3 فیصد لیوی سے کیا جائے گا جو فنانس بل 2025 کے ذریعے نافذ کردہ نیو انرجی وہیکلز ایڈاپشن لیوی ایکٹ کے تحت وصول کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق اگلے پانچ سالوں میں 1 لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس، 3,170 الیکٹرک رکشوں، اور الیکٹرک لوڈرز فراہم کیے جائیں گے۔

پالیسی پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دینے پر زور دیتی ہے جس سے تیل کے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی بہتری متوقع ہے۔پالیسی میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سیفٹی، کوالٹی، اور ماحولیاتی معیارات کو یقینی بنانے پر بھی توجہ دی گئی ہے۔صوبوں کے تعاون سے اس پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے گا،اور الیکٹرک وہیکلز کے تیزی سے فروغ کے لیے ایک جامع فریم ورک اپنایا جائے گا۔دستاویز کے مطابق اس پالیسی سے نہ صرف ماحولیات میں بہتری آئے گی بلکہ اضافی بجلی کے وسائل کا مفید استعمال بھی ممکن ہوگا۔