خیبرپختونخوا میں سیلاب سے آبپاشی نظام کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ جاری

جمعہ 22 اگست 2025 22:42

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء)محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا نے سیلاب سے آبپاشی نظام کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے۔رپورٹ کے مطابق صوبے کے آبپاشی نظام کو مجموعی طور پر 10 ارب 254 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ چارسدہ میں آبپاشی نظام کو سب سے زیادہ ایک ارب اکہتر کروڑ روپے کا نقصان ہوا جہاں سیلابی ریلوں نے نہ صرف آبپاشی نظام اور واٹر کورسز کو متاثر کیا بلکہ دریائے سوات اور دریائے کابل کے کنارے بندھ بھی ٹوٹ گئے۔

اس کے علاوہ تقریباً 6 کلو میٹر حفاظتی بندھ اور ریٹیننگ والز بھی بہہ گئیں۔بٹ گرام میں سیلاب کے باعث ایک ارب 68 کروڑ روپے سے زائد نقصان ریکارڈ کیا گیا، جہاں کئی سیلابی پشتے تباہ ہوئے اور کھیتوں کو پانی دینے والا نظام بھی مکمل طور پر متاثر ہوا۔

(جاری ہے)

سول ایریگیشن نہریں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئیں۔مانسہرہ میں ایریگیشن انفراسٹرکچر کو ایک ارب 42 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ شانگلہ میں کئی نہریں اور حفاظتی پشتے تباہ ہوئے جس سے ایک ارب 12 کروڑ روپے کا نقصان ریکارڈ ہوا۔

ایبٹ آباد میں فلڈ پروٹیکشن وال سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس کے نتیجے میں تقریباً 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔اسی طرح باجوڑ میں مختلف مقامات پر کھیتوں کو پانی پہنچانے والا پورا نظام متاثر ہوا جبکہ متعدد حفاظتی پشتے بھی سیلاب کی نذر ہوگئے، جس سے 39 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔بونیر میں فلڈ پروٹیکشن وال اور نہریں متاثر ہوئیں جن سے 9 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کے باعث آبپاشی نظام کو 60 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا جبکہ بنوں میں بھی ایریگیشن انفراسٹرکچر کو 3 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔