ناقص غذائیت کے چیلنجز کا مقابلہ کرکے پاکستان میں صحت مند، باصلاحیت اور مسابقتی نسل تیار کی جاسکتی ہے،وفاقی وزیر احسن اقبال

جمعہ 22 اگست 2025 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے ناقص غذائیت کے مسئلہ سے موثرطریقے سے نمٹنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاہے کہ ناقص غذائیت کے چیلنجز کا مقابلہ کرکے پاکستان میں صحت مند، باصلاحیت اور مسابقتی نسل تیار کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں سکیلنگ اپ نیوٹریشن سول سوسائٹی الائنس(ایس یواین سی ایس اے) پاکستان کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ایس یواین سی ایس اے ملک بھر کی 170 سے زائد سول سوسائٹی تنظیموں پرمشتمل اتحاد ہے۔ اس موقع پر مشترکہ اعلامیہ کی منظوری بھی دی گئی جس میں پاکستان کے قومی غذائیت کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیاگیاہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سول سوسائٹی نے حکومتِ پاکستان کی قیادت اوراڑان پاکستان اقدام کے تحت ناقص غذائیت کے خاتمے کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے قومی اہداف کے حصول میں مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔

پروفیسراحسن اقبال نے کہاکہ ناقص وکم غذائیت غذاخصوصاً بچوں میں نشوونما کی کمی (سٹنٹنگ) صرف صحت کا مسئلہ نہیں بلکہ قومی ایمرجنسی اور قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔ انہوں نے یہ بات زوردیکرکہی کہ آنے والا دور ذہنی طاقت، تخلیقی صلاحیت اور قابلیت کا ہے۔ اگر ہم کم وناقص غذائیت کے چیلنجز کا مقابلہ نہ کر سکے تو ہم پاکستان کے لیے ایک صحت مند، باصلاحیت اور مسابقتی نسل تیار نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے فوری و عملی اقدامات، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور حکومت، سول سوسائٹی و نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون پر زور دیا تاکہ اس کا پائیدار حل یقینی بنایا جا سکے۔منصوبہ بندی کمیشن کے ایگریکلچر اور فوڈ سکیورٹی کنسلٹنٹ ڈاکٹر مبارک علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا مسئلہ خوراک کی پیداوار نہیں بلکہ غذائی نظام کی ہیت پرہے اوریہی اصل چیلنج ہے۔

رسائی، استطاعت اور غذائیت کو فوڈ سکیورٹی کا مرکز بنانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سول سوسائٹی فوڈ سسٹم کی تبدیلی میں شراکت دار ہے جس سے اس بات کویقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ پالیسیاں تھرپارکر سے گلگت بلتستان تک ہر کمیونٹی میں عملی شکل اختیار کریں۔ وزارت منصوبہ بندی کے چیف نیوٹریشن سن گلوبل ایگزیکٹوکمیٹی کے رکن ڈاکٹر نذیر احمد نے کہا کہ ایس یواین سی ایس اے پاکستان سن موومنٹ کا سب سے فعال نیٹ ورک ہے، جس نے ملک میں غذائیت کے منظرنامے کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ پاکستان سول سوسائٹی، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے قومی و عالمی اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ ایس یواین سی ایس اے کے چیئرمین اور سی ای اوآگہی مبارک علی سرور نے کہا کہ ہماری کوششیں پالیسی کو عملی اقدامات میں بدلنے اور شواہد پر مبنی ایڈوکیسی کے ذریعے قومی غذائیت کی ترجیحات وضع کرنے کے بارے میں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سول سوسائٹی کو یکجا کر کے اور تعاون کو فروغ دے کر ایس یواین سی ایس اے پاکستان غذائیت کی گورننس کو مضبوط بنانے اور دیرپا نتائج یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ آج منظور ہونے والا مشترکہ اعلامیہ اس عزم کا اعادہ ہے کہ غذائیت کو پاکستان کی ترقی کی ترجیحات کے مرکز میں رکھا جائے۔ ایس یواین سی ایس اے پاکستان کی کنوینرو ڈائریکٹر کنٹری نیوٹریشن انٹرنیشنل ڈاکٹر شبینہ رضا نے کہا کہ سول سوسائٹی غذائیت سے متعلق قومی سطح پر ہونے والی بات چیت میں عوامی آواز کو شامل کرنے اور ایسے حل تجویز کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جو واقعی عوام کی ضروریات کا جواب دیں۔

سکیلنگ اپ نیوٹریشن سول سوسائٹی الائنس پاکستان کے سالانہ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیاگیا جس میں قومی غذائیت کے اہداف کے حصول کے لیے واضح اور مشاورتی روڈ میپ کی تیاری، مخصوص فوکل پوائنٹس اور کثیر شعبہ جاتی پلیٹ فارمز کے ذریعے مضبوط قیادت کو یقینی بنانے، غذائیت سے متعلقہ اقدامات میں مسلسل اور بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے، صحت کے نظام، سکولوں اور ملک گیر آگاہی مہمات میں غذائیت کو شامل کرنے اور غذائیت پر مبنی فوڈ فورٹیفکیشن اور فوڈ سیفٹی کے ضوابط پر سختی سے عملدرآمد اور غذائیت کو آفات سے نمٹنے اور سماجی تحفظ کی حکمت عملیوں میں شامل کرنے کی اپیل وسفارش کی گئی ہے۔

تقریب میں پاکستان بھر کی 170 سول سوسائٹی تنظیموں کے علاوہ 200 سے زائد غذائیت سے متعلق سٹیک ہولڈرز، سرکاری نمائندوں، ترقیاتی شراکت داروں اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔