جاپانی بورڈ گیم ’’گو‘‘ کی کھلاڑی کا 98 برس کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان

کازوکو سوگیوچی نے 1948 میں پیشہ ورانہ طور پر ’گو‘ میں قدم رکھا اور گیارہ برس بعد اپنا پہلا اعزاز جیتا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 23 اگست 2025 13:08

جاپانی بورڈ گیم ’’گو‘‘ کی کھلاڑی کا 98 برس کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا ..
ٹوکیو (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 23 اگست 2025ء ) کسی بھی کھلاڑی کا پرائم ٹائم 40 سے 45 برس تک ہوتا ہے مگر دنیا میں ایک کھلاڑی نے 98 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
دنیا بھر میں مختلف کھیل کھیلے جاتے ہیں اور ان کے شائقین کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ عموماً کسی بھی کھیل میں کھلاڑی کا عروج 40 سے 45 سال کی عمر تک پہنچ کر زوال پذیر ہونے لگتا ہے اور اس عمر میں وہ ایتھلیٹ کھیل سے کنارہ کش ہو جاتے ہیں۔

تاہم ہم آپ کو ایک ایسے کھلاڑی کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہوں نے 98 برس کی عمر میں اپنے شاندار کیریئر کا اختتام کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
یہ جاپان کی کازوکو سوگیوچی ہیں، جنہوں نے بورڈ گیم ’’گو‘‘ کی سب سے معمر کھلاڑی کی حیثیت سے 98 برس کی عمر میں باضابطہ طور پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کازوکو سوگیوچی نے 1948ء میں پیشہ ورانہ طور پر ’گو‘ میں قدم رکھا اور گیارہ برس بعد اپنا پہلا اعزاز جیتا۔

 
بعد ازاں انہوں نے خواتین کی چیمپئن شپ ’میجن چیمپئن شپ‘ مسلسل چار بار اپنے نام کی، جو ان کے کیریئر کی سب سے بڑی کامیابیوں میں شمار ہوتی ہے۔
گزشتہ برس اپریل میں وہ جاپان کی سب سے عمر رسیدہ پیشہ ور کھلاڑی بنیں۔ اس سے قبل یہ اعزاز ان کے آنجہانی شوہر کے پاس تھا۔
ریٹائرمنٹ کے بعد کازوکو سوگیوچی کو ’دان‘ کے اعزازی درجہ پر فائز کیا جائے گا اور وہ اس مقام تک پہنچنے والی پہلی خاتون کھلاڑی ہوں گی۔

 
یہ اعزاز جاپان کے مختلف کھیلوں میں سب سے زیادہ مہارت رکھنے والے کھلاڑی کو عطا کیا جاتا ہے۔
بورڈ گیم ’گو‘ جاپان، جنوبی کوریا اور چین میں مقبولیت رکھتا ہے۔ 
یہ کھیل اپنی پیچیدگی اور حکمتِ عملی کے اعتبار سے شطرنج سے بھی زیادہ مشکل سمجھا جاتا ہے۔
2023ء میں ہانگژو میں ہونے والے ایشیائی کھیلوں میں بھی ’گو‘ کو شامل کیا گیا جس نے اس کی بین الاقوامی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔

متعلقہ عنوان :