بلوچستان کی گھمبیر صورتحال، سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت بن گیا ہے، نیشنل پارٹی و بی این پی

ہفتہ 30 اگست 2025 21:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء)نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی اور بی این پی کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ملک میں درحقیقت غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے جس نے اپنی منفی و استعماری پالیسیوں اور فسطائیت سے حقیقی آمریتوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سیاسی رہنماؤں پر مقدمات، گرفتاریاں اور 3 ایم پی او جیسے ناقص اقدامات حکومت کی غیر سنجیدگی اور ناقص بصیرت کو ظاہر کرتے ہیں۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ سردار اختر مینگل سمیت بی این پی کے رہنماؤں اور کارکنان پر درج ایف آئی آرز قابل مذمت ہیں۔ نیشنل پارٹی اس عمل کوجمہوری اقدار کے منافی سمجھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

دریں اثناء بی این پی کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ کی قیادت میں وفد کی نیشنل پارٹی کے سیکرٹریٹ آمد۔

وفد میں موسیٰ بلوچ، سابق ایم این اے عبدالروف مینگل اور غلام نبی مری شامل تھے۔ وفد نے نیشنل پارٹی کو قوم پرست رہنما سردار عطاء اللہ مینگل کی برسی کے موقع پر جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی نے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرے گی۔رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان کی گھمبیر صورتحال کا حل صرف سیاسی جماعتوں کے متحد ہونے میں ہے۔ اسمبلیوں کے وقار کو ختم کردیا گیا ہے ۔قاہدین نے کہا کہ بلوچستان کے عوام مزید استحصال برداشت نہیں کریں گے اور سیاسی جماعتوں کو عوامی حقوق اور جمہوری اقدار کے دفاع کے لیے متحد ہوکر جدوجہد کرنا ہوگی۔