اسرائیل کا مغربی کنارے کو ضم کرنے کا منصوبہ علاقائی و عالمی استحکام ختم کردے گا، فلسطین

کسی بھی ملک کو اپنی سرزمین میں شامل کرنے کا یہ عمل غیر قانونی ہے،ترجمان فلسطینی صدرکا ردعمل

منگل 2 ستمبر 2025 18:09

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2025ء)فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا مغربی کنارے کو اپنی عملداری میں شامل کرنے کا منصوبہ علاقے اور پوری دنیا میں امن و استحکام کے دروازے بند کر دے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات کرے۔

فلسطینی صدر کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی ملک کو اپنی سرزمین میں شامل کرنے کا یہ عمل غیر قانونی ہے۔ یہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے یہودی بستیوں کی تعمیر کا معاملہ ہے۔ یہ بین الاقوامی قوانین، خصوصا اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے ان قراردادوں کا حوالہ دیا جو فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کو باطل قرار دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت اس طرح کے اقدامات سے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف جنگ بندی کی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے اور دو ریاستی حل کے امکانات کو ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اسرائیل کو اس کے منصوبوں سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے اور اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کو نافذ کرے جو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور 1967 کی سرحدوں پر ایک ایسی آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کرتی ہیں جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔ نبیل ابو ردینہ نے امریکی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ان غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک اقدامات پر حوصلہ افزائی نہ کرے۔