شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد15ہوگئی،32 زخمی

بدھ 3 ستمبر 2025 19:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے جلسہ کے اختتام پر شاہوانی اسٹیڈیم کے قریب ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد15ہوگئی جبکہ 32زخمی ہو گئے ہیں۔واضح رہے کہ منگل کی شام کو کوئٹہ کے علاقے سریاب میں شاہوانی اسٹیڈیم کے باہر اس وقت دھماکہ ہوا جب بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکن سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار عطا اللہ مینگل کی برسی کے حوالہ سے منعقدہ جلسہ کے اختتام پر اسٹیڈیم سے باہر نکل رہے تھے ، محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے میڈیکولیگل ڈیپارٹمنٹ سول ہسپتال کوئٹہ کی جانب سے سانحہ شاہوانی اسٹیڈیم بم دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے شہداء کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیاض کے مطابق اس المناک واقعہ میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 15 افراد شہید ہوئے۔

(جاری ہے)

ان میں بشیر احمد ولد عبدالخالق (سمالانی، پنجپائی)، محمد اسحاق ولد طور باز (مینگل، نوشکی)، نجیب اللہ ولد حبیب اللہ (مینگل، قلات)، حاجی محمد حنیف ولد حاجی مشتاق (نیازی، پولیس لائن)، اللہ بخش ولد امام بخش (زہری، جھل مگسی)، نجیب اللہ ولد اسد اللہ (قمبرانی، خاران)، نصراللہ ولد سیف اللہ (بلوچ، کیچی بیگ)، عبدالنبی ولد عبدالرشید (بلوچ، کیچی بیگ)، شان ولد پَنال (بھٹی، گنداواہ)، محمد احسن ولد رودین خان (مینگل، نوشکی)، ارشد ولد منتھار (راجپوت، سانگھڑ)، مدد خان ولد نور محمد (مینگل، نوشکی)، وقار احمد ولد خدائے رحیم (کاشانج، دالبندین)، علی نواز ولد بخش محمد (لہڑی، کوئٹہ) اور حفیظ اللہ ولد فیض اللہ (سمالانی، پنجپائی) شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں نادر،محمد صادق، سراج احمد، نصیب اللہ، بشیر،علی اکبر، محمد اسحاق، احمد نواز،شاہ فیصل، فرحان، محمد مراد، عرفان، روت پرویز،وقار، مدد خان،شبیر احمد، نور احمد،فاروق، اعجاز، میر باز خان، موسیٰ، عبدالطیف، کاشف، بسم اللہ، بصیر،نواب، کلیم اللہ، رسول بخش ،ضامران اورمحمد یوسف اورسمیع اللہ شامل ہیں دھماکے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سابق رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بلوچ بھی زخمی ہوئے ہیں،دھماکے کے بعد صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ سول ہسپتال پہنچے تھے اور ذاتی طورپرتمام طبی امدادی سرگرمیوں کے امور کی نگرانی کرتے رہے۔

وزیر اعلی بلوچستان رات گئے تک صورتحال کا خود جائزہ لیتے رہے اور صوبائی وزیر صحت سے زخمیوں کے علاج معالجے اور طبی سہولیات کے بارے میں مسلسل آگاہی حاصل کی ۔