امریکی ٹیرف پالیسی سے نظام ڈاک میں تعطل ختم کرنے کی کوشش کا اعلان

یو این پیر 8 ستمبر 2025 19:00

امریکی ٹیرف پالیسی سے نظام ڈاک میں تعطل ختم کرنے کی کوشش کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 ستمبر 2025ء) ڈاک کی نقل و حمل پر عالمی تعاون کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ادارے یونیورسل پوسٹل یونین (یو پی یو) نے 29 اگست سے لاگو ہونے والی نئی امریکی پالیسی کے بعد ڈاک کی ترسیل میں آنے والے تعطل کو ختم کرنے کے لیے نیا حل متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نئی امریکی پالیسی کے بعد امریکہ جانے والی ڈاک میں 80 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

یو پی یو کے ڈائریکٹر جنرل ماسہیکو میٹوکی نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ڈاک یونین کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک ہی ڈاک کے علاقے میں ڈاک کی اشیاء کی آزادانہ نقل و حرکت کی ضمانت دے۔ ’ہم اس ذمہ داری کو ایک نئے تکنیکی حل کی تیز رفتار تیاری کے ذریعے پورا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ امریکہ کی جانب ڈاک کی ترسیل دوبارہ شروع ہو سکے۔

(جاری ہے)

Tweet URL

نئی پالیسی کے اثرات

5 ستمبر سے ڈاک چلانے والے ادارے ایک اپلیکیشن پروگرامنگ انٹرفیس (اے پی آئی) کے ذریعے "لینڈڈ کاسٹ کیلکولیٹر" تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جسے وہ اپنے فروخت اور کاؤنٹر کے حل میں شامل کر سکتے ہیں۔

یہ حل ڈاک گھروں کو یہ صلاحیت دیتا ہے کہ وہ گاہکوں سے ان کی مطلوبہ ڈیوٹی کی رقم کا تخمینہ لگائیں اور اسے وصول کریں۔

29 اگست 2025 کو نئے قوانین کے نفاذ کے بعد امریکہ کو ڈاک کی ترسیل تقریباً مکمل طور پر رک گئی تھی۔ ان نئے قوانین نے پہلی بار کسٹم ڈیوٹی کی وصولی اور ترسیل کا بوجھ نقل و حمل کی ذمہ دار کمپنیوں یا امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کے منظور شدہ اداروں پر ڈال دیا تھا۔

نقل و حمل کے اداروں مثلاً فضائی کمپنیوں نے اس ذمہ داری کو اٹھانے سے انکار کر دیا اور ڈاک چلانے والے اداروں نے امریکی سی بی پی کے منظور شدہ اداروں سے کوئی رابطہ قائم نہیں کیا تھا، جس سے گھمبیر عملی مسائل پیدا ہو گئے تھے۔

یو پی یو کے الیکٹرانک نیٹ ورک کے ذریعے موصول ہونے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 29 اگست کو جب یہ قانون نافذ ہوا تو یونین کے رکن ممالک سے امریکہ کو بھیجی جانے والی ڈاک کی ترسیل میں گزشتہ جمعہ 22 اگست کے مقابلے میں 81 فیصد کمی واقع ہوئی۔

مزید برآں 88 ڈاک چلانے والے اداروں نے یو پی یو کو مطلع کیا کہ انہوں نے امریکہ میں اپنی کچھ یا تمام ڈاک خدمات کو معطل کر دیا ہے جب تک کہ کوئی حل لاگو نہیں ہو جاتا۔

حل اور منصوبہ بندی

یو پی یو کا کسٹم کلیئرنس کی ادائیگی کا طریقہ کار (ڈی ڈی پی) جلد ہی اس کے کسٹمز ڈیکلریشن سسٹم (سی ڈی ایس) پلیٹ فارم میں بھی شامل کر دیا جائے گا، اور پھر ڈاک چلانے والے وہ تمام ادارے جو یہ پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں اسے بتدریج اپنا سکیں گے۔

اس کے علاوہ، مطلوبہ ڈیٹا کی منتقلی اور رقم کو فریق ثالث تک پہنچانے کے حل بھی فراہم کیے جائیں گے اور اس طرح ڈاک گھروں کو ڈاک کی ترسیل جاری رکھنے کے لیے تمام ضروری تکنیکی وسائل میسر ہوں گے۔ یو پی یو اس مکمل حل کو لاگو کرنے میں ڈاک چلانے والے اداروں کی مدد کرے گا، جس میں ان کے اندرونی طریقہ کار کو اپنانے اور ڈاک کے عملے کی تربیت بھی شامل ہے۔

عالمی پوسٹل یونین کا تعارف

یو پی یو جو کہ 1874 میں قائم ہونے والا اقوام متحدہ کا ایک خصوصی ادارہ ہے دنیا بھر میں ڈاک کے شعبے کو مربوط کرنے کا ذمہ دار ہے۔ اپنے 192 رکن ممالک کے ساتھ یہ ادارہ ڈاک کے شعبے میں شامل اداروں کے درمیان تعاون کا بنیادی فورم ہے، جو جدید ترین مصنوعات اور خدمات کے ایک حقیقی عالمی نیٹ ورک کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے۔

اس طرح یہ ادارہ مشاورتی، ثالثی اور رابطے کا کردار ادا کرتا ہے اور ضرورت کے مطابق تکنیکی مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ بین الاقوامی ڈاک کے تبادلے کے لیے قوانین وضع کرتا ہے اور ڈاک، پارسل اور مالی خدمات کے حجم میں اضافے اور صارفین کے لیے سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات دیتا ہے۔