Live Updates

حکومت کو زرعی ایمرجنسی کا اعلان کرنا چائیے اس کے ذریعے ہم معیشت کو بچا سکتے ہیں

سیلاب شروع ہونے سے اب تک کسانوں کے بجلی بل معاف کئے جائیں، وزیراعظم سے اپیل ہے کہ سپورٹ پرائس پالیسی پر نظرثانی کریں اور سیلاب متاثرین کی مدد بی آئی ایس پی سے کی جائے، بلاول بھٹو زرداری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 8 ستمبر 2025 20:11

حکومت کو زرعی ایمرجنسی کا اعلان کرنا چائیے اس کے ذریعے ہم معیشت کو بچا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 ستمبر 2025ء )چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے 8 ستمبر 2025 کومظفرگڑھ اور ملتان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور اس موقع پر سیلاب متاثرین اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان پنجاب میں ہوا ہے، سیلاب نے گلگت، خیبر پختون خوا اور پنجاب کے کئی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔

ہم آج جنوبی پنجاب میں موجود ہیں جہاں سیلاب نے تباہی مچائی ہے یہاں کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں،خصوصاً کسان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستان کی عوام مشکل سے گزر رہی ہے۔ معیشت پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں عوام کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے اور سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو بیج اور کھاد مفت فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین بلاول نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سیلاب کے شروع ہونے سے لے کر ختم ہونے تک کسانوں کے بجلی کے بل معاف کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سیلاب سے نمٹنے کے لئے وفاق کو صوبائی حکومت سے مل کر متاثرین کی مدد کرنی ہوگی۔ وفاقی حکومت کو زرعی ایمرجنسی کا اعلان کرنا چائیے کیونکہ زرعی ایمرجنسی کے ذریعے ہم معیشت کو بچا سکتے ہیں۔

کسی بھی آفت سے نکلنے کے تین مرحلے ہیں، پہلا رسیکیو، دوسرا ریلیف، تیسرا اور سب سے اہم تعمیرنو اور بحالی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد بی آئی ایس پی سے کی جائے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی سپورٹ پرائس پالیسی پر نظرثانی کرے۔ جس طرح سندھ اور بلوچستان نے 2022ءکے سیلاب کے بعد متاثرین کے لئے گھروں کی تعمیر کی جا رہی ہے۔

اسی طرز پر پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت بھی منصوبہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ کو باضابطہ طور پر عالمی سطح پر مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیلاب کا مقابلہ کوئی ایک حکومت نہیں کر سکتی۔ ہمیں اپنے دوستوں سے عالمی سطح پر مدد کی درخواست کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاسی بیان بازی کا نہیں بلکہ متحد ہونے کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا نے بہت اچھے انداز میں مثبت رپورٹنگ کی ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ سندھ میں بھی میڈیا اسی طرح کرے گی۔ ہمیں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مستقبل کی پلاننگ کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرین کی مددکریں گے کیونکہ یہ ادارجاتی مدد کا سب سے بہتر طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پی پی پی کا فلسفہ ہے کہ ہر مشکل میں عوام کا ساتھ دیا جائے۔ انہوں نے مظفرگڑھ اور ملتان میں پارٹی کے نمائندوں کی جانب سے متاثرین کی مدد کرنے پر ان کی تعریف کی اور پارٹی کے ہر نمائندےا ور کارکن کو ہدایت کی کہ وہ سیلاب زدگان کی مدد کریں۔ مزید برآں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

یہ صحافی اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے لئے اڈیالہ جیل کے باہر موجود تھے۔ جب عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ بی بی صحافیوں سے گفتگو کے لئے آئیں تو ان کے ساتھ آئے ہوئے پی ٹی آئی کے کارکنوں نے صحافیوں پر حملہ کر دیا اور سینیئر صحافی طیب بلوچ اور اعجاز احمد کو زدوکوب کیا۔ یہ حملہ آزادی صحافت پر حملہ کرنے کے مترادف ہے جس کی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے اور تشدد کی ایسی کارروائیاں پاکستان میں جمہوریت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ صحافیوں پر تشدد کا رحجان انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ صحافت اور جمہوریت پر حملے کے مترادف ہے۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ آزادی اظہار اور آزادی صحافت ایک جمہوری معاشرے کا لازمی جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ صحافیوں کے حقوق، تحفظ اور آزادی اظہار کے لئے آواز اٹھاتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی نے صحافیوں کے حقوق کی جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور مستقبل میں بھی صحافیوں کے حقوق اور تحفظ کے لئے آواز بلند کرتی رہے گی۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات