چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ سروس ڈیلیوری کانفرنس کا انعقاد

بدھ 10 ستمبر 2025 19:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ سروس ڈیلیوری کانفرنس کا انعقاد ہوا، جس میں آٹھ اگست تا آٹھ ستمبر کے دوران اضلاع میں عوامی خدمات میں بہتری سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ، متعلقہ سیکرٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔

چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمات میں شفافیت اور احتساب کے لئے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ذریعے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی مسائل کے بروقت حل کے لئے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کے مابین قریبی رابطہ نہایت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ سیکرٹریز اور ڈپٹی کمشنرز ہفتہ وار اور ماہانہ اجلاسوں کے انعقاد کو یقینی بنائیں، جبکہ پسماندہ اضلاع میں سرکاری عملے کی حاضری کو بھی ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ غیر حاضر عملے کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری آفس ہر ماہ سروس ڈیلیوری اقدامات کا جائزہ لے گا اور دسمبر 2025ء تک اہداف پر نمایاں پیش رفت یقینی بنائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اضلاع میں عوامی خدمات کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ بہتر خدمات کی فراہمی عوامی اعتماد کے حصول کا ذریعہ بنتی ہے۔

چیف سیکرٹری نے ڈپٹی کمشنرز پر زور دیا کہ وہ فیلڈ وزٹس کو مزید مؤثر بنائیں کیونکہ یہ سروس ڈیلیوری میں بہتری کے لیے نہایت اہم ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز عوامی روابط بھی بڑھائیں اور عوامی رائے ا ور تاثرات کو خدمات کی فراہمی میں بہتری کے لیے استعمال کریں۔ڈسٹرکٹ سروس ڈیلیوری کانفرنس میں سات اہم شعبوں صحت، زراعت، ویٹرنری، سیاحت، سماجی بہبود، بلدیات اور بنیادی تعلیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا اوربتایا گیا کہ اگست میں منعقدہ پہلی کانفرنس کے بعد مانیٹرنگ کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے اور اب 1132 مقامات پر 19 سروس ایریاز کو 264 اشاریوں کے تحت جانچا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں مختلف محکموں میں 980 مسائل حل کیے گئے۔ شعبہ صحت میں ادویات کی دستیابی اور انفراسٹرکچر میں بہتری آئی ہے تاہم ڈاکٹروں کی حاضری مختلف اضلاع میں غیر مساوی پائی گئی۔ فارم سروس سینٹرز اور ویٹرنری ہسپتالوں کی کارکردگی میں معمولی مگر مثبت بہتری دیکھنے میں آئی، جبکہ ٹورسٹ فسیلیٹیشن ڈیسک اور خدمات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ دارالامان مراکز میں 66 فیصد اہداف پورے ہوئے ہیں، تاہم زمونگ کور اداروں کی کارکردگی میں واضح خامیاں موجود ہیں جنہیں فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے۔ بلدیات کے شعبے میں عوامی پارکس کی حالت بہتر ہوئی ہے مگر ٹرنک سیورز، پانی کے جمع ہونے والے مقامات اور دیگر سہولیات میں مسائل برقرار ہیں۔ اسی طرح 23 اضلاع کے سکولوں کی مانیٹرنگ سے اساتذہ کی حاضری اور بنیادی سہولیات کی کمی سامنے آئی ہے۔

کانفرنس کے آخر میں ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہر ماہ کم از کم 32 فیلڈ وزٹس یقینی بنائیں۔ ڈپٹی کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ عوام سے براہِ راست رابطہ رکھیں اور خدمات میں بہتری کے اقدامات کو اجاگر کریں نیز عوامی رائے بھی حاصل کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ متعلقہ سیکرٹریز کو ہدایت دی گئی کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر کارکردگی کا جائزہ لیں اور ضلعی سطح پر سامنے آنے والے مسائل حل کریں۔فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت شفافیت، احتساب اور عوامی مرکزیت پر مبنی گورننس کے لئے پرعزم ہے اور خدمات کی فراہمی میں ہونے والی بہتری نہ صرف اعداد و شمار میں بلکہ عوام کو بھی نمایاں نظر آنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :