ایئرچیف مارشل سے کمانڈرعراقی فضائیہ کی ملاقات، باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال

جمعرات 11 ستمبر 2025 21:37

ایئرچیف مارشل سے کمانڈرعراقی فضائیہ کی ملاقات، باہمی تعاون کے امکانات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے عراقی فضائیہ کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اسٹاف پائلٹ موحنّد غالب محمد رعدی الاسدی کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے دفاعی وفد نے ملاقات کی۔انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق اسلام آباد میں ایئر ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے مختلف امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیاجس میں بالخصوص مشترکہ تربیت، استعداد کار میں اضافہ اور ایوی ایشن انڈسٹری میں ترقی پر زور دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق ایئر ہیڈکوارٹرز آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق چوبند دستے نے لیفٹیننٹ جنرل اسٹاف پائلٹ موحنّد غالب محمد رعدی الاسدی کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان گہرے مذہبی اور تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا اور انہیں دونوں فضائی افواج کے دیرینہ تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔

انہوں نے عراقی فضائیہ کو تربیت کے میدان میں بھرپور اور مسلسل مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کمانڈر عراقی فضائیہ کو یقین دلایا کہ پاک فضائیہ عراقی فضائیہ کی استعداد کار بڑھانے میں تعاون جاری رکھے گی۔دونوں کمانڈروں نے مشترکہ مشقیں اور تربیتی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا تاکہ دونوں فضائی افواج کے درمیان بہتر رابطہ کاری اور مضبوط عملی ہم آہنگی قائم ہو سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق عراقی فضائیہ کے کمانڈر نے اپنے وفد کے پرجوش استقبال اور مہمان نوازی پر مخلصانہ شکریہ ادا کیا، انہوں نے پاک فضائیہ کی بصیرت افروز قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی اے ایف ایک جدید، پیشہ ور اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ فضائی قوت میں تبدیل ہو چکی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اسٹاف پائلٹ موحنّد غالب محمد رعدی الاسدی نے عراقی فضائیہ کے تربیتی نظام کو بنیادی سے لے کر اعلیٰ سطح تک ازسرِنو ترتیب دینے کی خواہش کا اظہار کیا اور پاک فضائیہ کے عالمی معیار کی تربیتی مہارت سے استفادہ کرنے کے لیے تعاون طلب کیا۔

انہوں نے پی اے ایف پائلٹس کے ساتھ تبادلہ تعیناتیوں سے فائدہ اٹھانے کی خواہش کا بھی ذکر کیا تاکہ عراقی پائلٹس براہ راست پی اے ایف کے جنگی تجربہ کار ماہرین سے سیکھ سکیں۔عراقی فضائیہ کے کمانڈر نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں پی اے ایف کی جانب سے پیش کردہ جدید اقدامات، مقامی صلاحیتوں اور مستقبل بین وڑن سے متاثر ہوئے اور کہا کہ عراقی فضائیہ بھی پاکستان کے اس ماڈل سے رہنمائی لیتے ہوئے عراق میں ایسا ہی ایک نظام قائم کرنے کی خواہاں ہے جو تعلیمی اداروں، صنعت اور عسکری ضروریات کو ایک چھت کے نیچے لاتا ہو۔

بعد ازاں کمانڈر عراقی فضائیہ نے نیشنل آئی ایس آر اینڈ انٹیگریٹڈ ایئر آپریشنز سینٹر اور پاک فضائیہ کے سائبر کمانڈ کا دورہ کیا، جہاں انہیں پی اے ایف کی عملی صلاحیتوں اور تکنیکی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔عراق کے اس اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ایئر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا یہ دورہ دونوں ممالک کے اس پختہ عزم کی علامت ہے کہ وہ اپنی عسکری شراکت داری کو مزید مستحکم کریں گے، تعاون کو فروغ دیں گے اور مضبوط تعلقات قائم کریں گے۔