Live Updates

توشہ خانہ کیس؛ عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران کو طلب کرلیا گیا

اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل کی جانب سے طلبی پر دونوں آئندہ سماعت پر پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرائیں گے

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 ستمبر 2025 12:04

توشہ خانہ کیس؛ عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران کو طلب کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 2 فوجی افسران کو گواہی کے لیے طلب کیا ہے، اس حوالے سے خصوصی جج سینٹرل شہریار ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی، کارروائی کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، سابق وزیراعظم کی 3 بہنیں اور ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ کیس توشہ خانہ کے تحائف میں سے قیمتی جیولری سیٹ کو رکھنے میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ہے، اس سلسلے میں جج نے اڈیالہ جیل کے اندر طویل سماعت کے دوران 2 اہم گواہوں جن میں ایک وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی پر جرح کا عمل مکمل کیا، اس دوران دفاعی ٹیم نے دونوں گواہوں سے جرح مکمل کی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ نجی ماہر صہیب عباسی جنہوں نے اس کیس میں حلفیہ بیان جمع کرایا تھا اور سابق وزیر اعظم کے پرسنل سیکریٹری انعام شاہ سے وکلاء صفائی نے تفصیلی سوالات کیے، جس کے بعد عدالت نے مزید دو گواہوں سابق وزیراعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کو اگلی سماعت پر پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا۔

اسی حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اڈیالہ میں میرا نام نہاد ٹرائل کوئی جج نہیں ایک کرنل چلوا رہا ہے جو عاصم منیر سے ہدایات لیتا ہے، اس لیے یہ سول نہیں ملٹری ٹرائل ہے، پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاء کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، مجھ پر تین سو سے زائد بے بنیاد مقدمات درج کیے گئے جن کا میں سامنا کر رہا ہوں اور کوئی ڈیل کیے بغیر عدالتوں سے انصاف لے کر ہی باہر آؤں گا، اگر میرٹ پر فیصلہ کیا جائے تو میں اور میری اہلیہ آج ہی رہا ہو جائیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات