اسرائیل ہرگز امن نہیں چاہتا‘ حملوں کی محض مذمت کافی نہیں اب راستہ روکنا ہوگا، وزیرخارجہ

قطرکے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا، بطور ایٹمی طاقت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ ہے، کسی کو اپنی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے؛ اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو

Sajid Ali ساجد علی منگل 16 ستمبر 2025 12:29

اسرائیل ہرگز امن نہیں چاہتا‘ حملوں کی محض مذمت کافی نہیں اب راستہ روکنا ..
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل ہرگز امن نہیں چاہتا، دوحہ حملوں کی محض مذمت کافی نہیں اب اس کا راستہ روکنا ہوگا، مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوں گی، پانی روکنے کے اقدام کو اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ غیرملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اسرائیل کا ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں، قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) فورم پر بھی قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی۔

اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ قطرکے دوست و برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا ہے کیوں کہ پاکستان ہمیشہ سے ہی امن کا خواہاں ہے لیکن اسرائیلی حملوں کی صرف مذمت ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے خلاف واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا کیوں کہ اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا ہے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، جس کی وجہ سے غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی جاری ہے، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، امت مسلمہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد ہے۔

(جاری ہے)

وزیرخارجہ نے ایک سوال پر بھارت کا ذکر کرتے ہوئے جواب دیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا کیونکہ وہ سندھ طاس معاہدے سے فرار چاہتا ہے، مسائل کے حل کے لیے مذاکرات بہترین راستہ ہے اور پاکستان امن پسند ملک ہے جو مذاکرات سے مسائل کاحل چاہتا ہے، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم پاکستان کسی سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگے گا، پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور دفاعی صلاحیتیں ہیں، کوئی چھوٹا ملک ہو یا بڑا کسی کو پاکستان کی خودمختاری چیلنج کرنے نہیں دیں گے۔