سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کے قتل کے ملزمان کو بری کردیا

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کے قتل کے ملزمان کو ناقص تفتیش اور کمزور پراسیکیوشن پر بری کردیا، ٹرائل کورٹ اور عدالت عالیہ نے ملزم سکندر لاشاری کو سزائے موت اور ملزم عرفان عرفان فہیم کو 25 سال کی سزا سنائی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کے قتل کے ملزمان کی بریت کا فیصلہ جاری کردیا، سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کے قتل کے الزام میں سزائے موت کے ملزم سکندر لاشاری اور 25 سال قید کی سزا پانے والے شریک ملزم عرفان عرف فہیم کو بھی بری کردیا۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے مختصر فیصلہ سنایا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔عدالت عظمٰی نے ناقص تفتیش اور کمزور پراسیکیوشن پر ملزمان کر بری کرنے کا فیصلہ دیا، ملزم سکندر لاشاری کو سزائے موت اور ملزم عرفان عرفان فہیم کو ٹرائل کورٹ نے 25 سال کی سزا سنائی تھی۔واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج خالد شاہانی کے بیٹے حنین طارق کو 2014 میں قتل کیا گیا تھا۔