لسبیلہ نے مثال قائم کر دی، تمام 72 بند سرکاری اسکول فعال

ہفتہ 13 ستمبر 2025 17:07

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2025ء)بلوچستان کے تعلیمی شعبے میں ایک تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے ضلع لسبیلہ پہلا ضلع بن گیا ہے جہاں تمام بند سرکاری اسکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں۔ ایم پی اے لسبیلہ زرین خان مگسی کی بھرپور قیادت اور ایم این اے لسبیلہ وفا قی وزیر تجارت جام کمال خان کے وڑن اور رہنمائی کے تحت 72 غیر فعال اسکولوں کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے، جس کے بعد لسبیلہ میں کوئی بھی سرکاری اسکول بند نہیں رہا۔

اس اقدام کے نتیجے میں ہزاروں بچے جو برسوں سے تعلیم سے محروم تھے، ایک بار پھر اسکول جانے کے قابل ہو گئے ہیں۔ ساتھ ہی درجنوں مقامی نوجوانوں کے لیے اساتذہ اور معاون عملے کی نوکریوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔اساتذہ کی تعیناتی شفافیت کے ساتھ مختلف ذرائع سے کی گئی، جن میں کنٹریکٹ اساتذہ، ایس بی کے گریجویٹس، ریٹائرڈ اساتذہ اور سی ایس آر کے تحت تعاون یافتہ عملہ شامل ہے، تاکہ میرٹ اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے،اس کوشش میں مقامی برادریوں سے مشاورت کی گئی، تحصیل سطح پر دورے کیے گئے اور محکمہ تعلیم کے ساتھ قریبی ہم آہنگی سے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

(جاری ہے)

ایم پی اے زرین خان مگسی نے ذاتی طور پر وسائل فراہم کرنے، مسائل کی نشاندہی کرنے اور انتظامی اقدامات کو مؤثر بنانے میں قائدانہ کردار ادا کیا جبکہ ایم این اے جام کمال خان نے مجموعی وڑن اور رہنمائی فراہم کی جس کے باعث یہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہوئی،اب اس منصوبے کا اگلا مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت اسکول عمارتوں کی تزئین و آرائش، فرنیچر کی فراہمی اور دیگر تعلیمی سہولیات کی بہتری ضلع ایجوکیشن گروپ کے ذریعے یقینی بنائی جائے گی،یہ کامیابی نہ صرف لسبیلہ کے تعلیمی منظرنامے کو بدلتی ہے بلکہ پورے بلوچستان کے لیے ایک متاثر کن مثال قائم کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :