ریاستی ادارے خود جعل ساز مافیا کا آلہ کار بن چکے ہیں،طاہر کھوکھر

جعل سازی میں OPF اور MDA کے بعض افسران کی مبینہ ملی بھگت شامل ہے جو تارکین وطن کشمیریوں کے ساتھ کھلی زیادتی ہے

اتوار 14 ستمبر 2025 14:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء) پاسبان وطن پاکستان کے مرکزی صدر اور سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھوکھراو نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (OPF) اور ادارہ ترقیات میرپور (MDA) پر چترپڑی ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ جعل سازی اور بدعنوانی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے جو تارکین وطن پاکستانیوں کے مفادات کی حفاظت کے لیے قائم کیے گئے تھے خود جعل ساز مافیا کا آلہ کار بن چکے ہیں۔

طاہر کھوکھراو نے انکشاف کیا کہ 27 مارچ 2023 کو OPF نے ادارہ ترقیات میرپور (MDA) سے چترپڑی ہاؤسنگ اسکیم کے لیے تین سالہ توسیع کا ایک جعلی لیٹر حاصل کیا جس کی بنیاد پر اسکیم کو جاری رکھا گیا تاہم حالیہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ MDA نے ایسا کوئی توسیعی لیٹر جاری نہیں کیا نہ ہی اس کا کوئی ریکارڈ دستیاب ہے اور نہ ہی وہ اس کی تصدیق کرنے پر آمادہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس جعل سازی میں OPF اور MDA کے بعض افسران کی مبینہ ملی بھگت شامل ہے یہ پورا عمل شفافیت کے تمام اصولوں کے خلاف ہے اور تارکین وطن کشمیریوں کے ساتھ کھلی زیادتی ہے جنہوں نے اس اسکیم میں بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے یہ ایک سنگین فراڈ ہے ایک جعلی لیٹر کے ذریعے تین سال سے اسکیم کو قانونی تحفظ دیا جا رہا ہے اور ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

طاہر کھوکھرنے کہا کہ ادارہ ترقیات میرپور کے حکام نے سرکاری سطح پر واضح کیا ہے کہ ان کے پاس OPF چترپڑی ہاؤسنگ اسکیم کے کسی بھی قسم کے توسیعی لیٹر کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں اس بیان کے بعد اس اسکیم کی قانونی حیثیت پر سنجیدہ سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ طاہر کھوکھراو نے اس موقع پر قومی احتساب بیورو (نیب) سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا فوری نوٹس لے کر اعلیٰ سطح پر شفاف تحقیقات کا آغاز کرے تاکہ ان عناصر کو بے نقاب کیا جا سکے جو عوام اور تارکین وطن کے اعتماد سے کھیل رہے ہیںانہوں نے کہا کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو نہ صرف تارکین وطن پاکستانیوں کا اعتماد ریاستی اداروں سے اٹھ جائے گا بلکہ یہ بدعنوان عناصر مستقبل میں مزید اسکیموں کو بھی اپنی لوٹ مار کا نشانہ بنائیں گے۔

OPF چترپڑی ہاؤسنگ اسکیم میں سینکڑوں اوورسیز کشمیری خاندانوں نے اپنے خون پسینے کی کمائی سے پلاٹ خریدے جنہیں اب بے یقینی اور دھوکے کا سامنا ہے اوورسیز کشمیری نہ صرف زرمبادلہ بھیجتے ہیں بلکہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگر ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک انتہائی قابل مذمت ہے اگر ادارے حرکت میں نہ آئے تو احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جعل سازی کو عوام کے سامنے لائیں اور تارکین وطن کے حقوق کی آواز بلند کریں۔