جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں مریضوں کی حفاظت پر ریسرچ سمپوزیم کا انعقاد

منگل 16 ستمبر 2025 23:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کو محفوظ علاج کے علمبردار بنانا ان کی تعلیم کا بنیادی حصہ ہے،"ان خیالات کا اظہار جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے مریضوں کی حفاظت کے موضوع پر منعقدہ ریسرچ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا، "آج کا یہ اجتماع اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے نوجوان معالج نہ صرف مستقبل ہیں بلکہ آج کے دن سے ایک محفوظ صحت کے نظام کی تشکیل میں تبدیلی کے نمائندے ہیں۔

"یہ سمپوزیم اسٹوڈنٹس وائس فار پیشنٹ سیفٹی (SVoPS) کے تحت منعقد کیا گیا جس میں اہم موضوعات جیسے مصنوعی ذہانت کی غلطیاں، معالجین کی تھکن اور علمی تعصب پر روشنی ڈالی گئی۔پیشنٹ سیفٹی "کے موضوع کے تحت یہ پروگرام تحقیق کی عملی مہارتیں سکھانے اور کم وسائل والے ماحول کے لیے طبی لٹریچر کو وسعت دینے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر 20 سے زائد پیئر ریویو ریسرچ پراجیکٹس پیش کیے گئے جنہیں معزز ججز بشمول ڈاکٹر سید تفضل حیدر زیدی، سربراہ کمیونٹی میڈیسن ڈپارٹمنٹ، ڈاکٹر حلیمہ یاسمین، چیئرپرسن وارڈ 9 اور ڈاکٹر سیدہ کوثر علی، چیئرپرسن انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن نے پرکھا۔

اختتامی تقریب میں نمایاں تحقیقی کام پیش کرنے والے طلبہ کو شیلڈز اور اسناد دی گئیں۔ پہلی پوزیشن ایم حسن نے حاصل کی، دوسری پوزیشن رابعہ محمد اقبال نے جبکہ تیسری پوزیشن طاہر عبدالقادر نے حاصل کی۔تنظیم SVoPS، جو سینٹر فار پیشنٹ سیفٹی کے لئے کام کرتی ہے، میڈیکل کے طلبہ اور نوجوان معالجین کو یہ صلاحیتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے کہ وہ مستقبل میں محفوظ علاج کو ایک عالمی معیار بنا سکیں۔