غیر ملکی سرمایہ کاربڑے پیمانے پربھارتی منڈیوں سے اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں،کشمیرمیڈیاسروس رپورٹ

بدھ 17 ستمبر 2025 17:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) غیر ملکی سرمایہ کاربھارتی منڈیوں سے بڑے پیمانے پر اپنا سرمایہ نکال رہے ہیں اورگزشتہ سات ہفتوں کے دوران 16ہزارکروڑرروپے بھارتی منڈیوں سے نکل گئے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بروکرزنے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ پچھلے سات ہفتوں میں تقریبا 1.9ارب ڈالرز یعنی تقریبا ہزار کروڑ روپے بھارت سے باہر گئے ہیں۔

یہ صورتحال ایک سال میں دوسری بار دیکھی جا رہی ہے، جب غیر ملکی سرمایہ کاروں نے تیزی سے بھارتی بازار سے پیسہ نکال لیا ہے۔ اس سے قبل اکتوبر2024 سے مارچ 2025کے درمیان بھی بھارتی منڈیوں سے اربوں ڈالرز کا بڑا اخراج ہوا تھا۔سرمایے کے اخراج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سرمایہ کاربھارت کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

بروکریج فرم ایلارا سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے بارے میں سب سے حیران کن بات سامنے آئی ہے۔

جاپان جسے بھارت میں سرمایہ کاری کے لئے بھروسہ مند سمجھا جاتا ہے، اب فروخت کر رہا ہے۔ جاپانی فنڈز نے جنوری 2023سے ستمبر2024 تک بھارت میں9ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی تھی، لیکن اکتوبر 2024سے 1.1ارب ڈالرز نکال چکے ہیں۔ صرف پچھلے ہفتے86 ملین ڈالرزبھارت سے باہر گئے ہیں جس میں جاپانی سرمایہ کاروں کا بڑا حصہ تھا۔سرمایے کے اخراج کا سب سے زیادہ اثر بڑے اسٹاک یعنی بڑے کیپ اسٹاکس پر پڑا ہے۔

جولائی 2025سے لارج کیپ فنڈز سے 1.7ارب ڈالرز نکالے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایکسچینج ٹریڈیڈ فنڈز سے تقریبا 1.8ارب ڈالرز اور ان فنڈز (لانگ اونلی فنڈز)سے776 ملین ڈالرز بھی نکالے جا چکے ہیں جو عام طور پر قابل اعتماد سرمایہ کار چلاتے ہیں۔سب سے زیادہ رقم امریکی سرمایہ کاروںنے1.2 ارب ڈالرز نکالے، اس کے بعد لکسمبرگ نے 496ملین ڈالرز، جاپان نے265 ملین ڈالرزاور برطانیہ نے1.1 ملین ڈالرز نکالے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار بھارت کی زیادہ قیمت، امپورٹ ایکسپورٹ سے متعلق مسائل اور عالمی تجارتی تنائو کی وجہ سے رقم نکال رہے ہیں۔