بلدیاتی نظام کو ہمیشہ سے جمہوریت کی نرسری کہا جاتا ہے، اس پلیٹ فارم سے سیاستدان اپنی عملی زندگی کا آغاز کرتے ہیں، میئر پشاور زبیر علی

بدھ 17 ستمبر 2025 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) میئر پشاور زبیر علی نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو ہمیشہ سے جمہوریت کی نرسری کہا جاتا ہے،یہ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں سے سیاستدان اپنی عملی زندگی کا آغاز کرتے ہیں، عوام کے مسائل کو قریب سے دیکھتے ہیں اور خدمت کا تجربہ حاصل کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔

میئر پشاور زبیر علی نے کہا کہ جس طرح ایک طالب علم اگر نرسری اور پرائمری کی تعلیم حاصل نہیں کرتا تو وہ آگے ہائی سکول اور کالج میں کامیاب نہیں ہو سکتا، اسی طرح کوئی سیاستدان اگر بلدیاتی نظام میں حصہ نہیں لیتا تو وہ ایک تجربہ کار اور کامیاب رہنما ثابت نہیں ہو سکتا، سیاست میں قدم رکھنے اور آگے بڑھنے کے لیے بلدیاتی نظام ایک لازمی زینہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں بدقسمتی یہ رہی کہ اس نظام کو کبھی وہ مقام نہیں ملا جس کا یہ حقدار تھا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی ضمنی انتخابات اس کی سب سے بڑی مثال ہیں،913 خالی نشستوں کے مقابلے میں صرف 155 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جبکہ باقی نشستوں پر کسی نے دلچسپی نہیں لی،یہ صورتحال اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ جب بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار نہ بنایا جائے اور فنڈز فراہم نہ ہوں تو عوامی اعتماد بھی ٹوٹ جاتا ہے اور نظام ناکامی کی طرف بڑھنے لگتا ہے، یہ صورتحال بلدیاتی نظام کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے، اگر اس کو فوری طور پر بحال اور فعال نہ کیا گیا تو آئندہ بھی یہی حال رہے گا کہ کوئی عزت دار اور سنجیدہ شخصیت بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے پر آمادہ نہیں ہوگی، اس کا واحد حل یہ ہے کہ حکومت اس نظام میں اصلاحات لائے، اس کو 2002 اور 2005 کی طرز پر بااختیار بنائے اور نچلی سطح پر فنڈز اور اختیارات منتقل کرے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو مضبوط کرنا عوامی سہولت کے ساتھ ساتھ ملکی جمہوریت کے لیے بھی ناگزیر ہے، یہ نظام ہی وہ نرسری ہے جہاں سے نئی قیادت جنم لیتی ہے اور سیاسی تربیت حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایک باصلاحیت، تجربہ کار اور عوامی خدمت کا جذبہ رکھنے والی قیادت پروان چڑھے تو بلدیاتی اداروں کو حقیقی معنوں میں فعال اور بااختیار بنانا ہوگا ورنہ یہ نظام کاغذوں اور اعلانات تک محدود رہ جائے گا ۔