غزہ سٹی پر اسرائیلی حملہ، تین مراحل کا منصوبہ سامنے آ گیا

اسرائیلی کمانڈر طویل عرصے سے غزہ سٹی پر قبضہ کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، ذرائع

جمعرات 18 ستمبر 2025 11:30

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء) غزہ شہر پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج کے جنوبی علاقے کے کمانڈر یانیف عاسور کا تیار کردہ تین مراحل کا منصوبہ سامنے آ گیا ہے۔اس منصوبے کو اسرائیلی ویب سائٹ نے غزہ کی پٹی میں جنگ کے لیے ایک غیر معمولی اور نئی مثال قرار دیا۔ ایک ذریعہ نے وضاحت کی ہے کہ یانیف عاسور غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے پر طویل عرصے سے کام کر رہے ہیں اور انہوں نے اسے تین مراحل میں تقسیم کیا ہے۔

پہلا مرحلہ فائر فیزکہلاتا ہے جو انفراسٹرکچر کی مکمل تباہی پر مرکوز ہے۔ اس میں زیادہ تر رات کے وقت میں مختلف طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے عمل کیا جائے گا۔ اس میں زمین کے اوپر اور نیچے دونوں طرح کے روبوٹ استعمال کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید کہا کہ زمینی کارروائی سے متعلق دوسرا مرحلہ تیز فائرنگ اور قبضے کا عمل سست کرنے کے اصول پر مبنی ہے۔

تیسرا مرحلہ فی الحال اسرائیلی جنگی ریکارڈ میں بے مثال فوجی صلاحیتوں کو جمع کرنے کے ذریعے ایک اعلی حفاظتی جہت کے طور پر نام دیا گیا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ اس کارروائی کا دائرہ بے مثال ہے۔ غزہ پر اس طرح کی بمباری پہلے کبھی نہیں ہوئی اور یہ صرف دوسری رات ہے۔ ان مراحل کی منصوبہ بندی گزشتہ دو مہینوں کے دوران انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کی قیادت کے ساتھ درست تال میل کے ساتھ کی گئی ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق اس میں فوجیوں اور یرغمالیوں کے لیے خطرات کو کم کرنے کا خیال رکھا گیا ہے۔یہ سب غزہ شہر پر اسرائیلی حملے کے دوسرے دن ہو رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کو کہا کہ اس کی افواج غزہ شہر میں اپنے حملے کو گہرا کر رہی ہیں۔ 98ویں اور 162ویں بریگیڈ کی افواج نے عربات جدعون 2 آپریشن کے تحت کام شروع کر دیا ہے۔ اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیلی افواج حماس کی جانب سے پٹی میں استعمال ہونے والی فوجی عمارتوں کو تباہ کر رہی ہیں۔

فوج نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں فضائیہ اور توپ خانے کی افواج نے زمینی افواج کی مدد کے لیے شہر بھر میں 150 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے نکلنے کے لیے ایک عارضی منتقلی کا راستہ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ فوجی ترجمان ادرائی نے ایکس پر کہا کہ جنوب کی طرف منتقلی میں آسانی کے لیے صلاح الدین سٹریٹ کے ذریعے ایک عارضی راستہ کھولا گیا ہے۔ اس پر بدھ کی دوپہر سے جمعہ کی دوپہر تک 48 گھنٹوں کے لیے نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔ واضح رہے صلاح الدین سٹریٹ پٹی کے ساحل کے متوازی شمال سے جنوب تک پھیلی ہوئی ہے۔