ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا اعلان

یورپی ممالک کی طرف سے پابندیوں کے سبب آئی اے ای اے سے تعاون ختم کردیا جائے گا؛ سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل

Sajid Ali ساجد علی اتوار 21 ستمبر 2025 11:12

ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا اعلان
تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر 2025ء ) ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کی طرف سے پابندیوں کے سبب آئی اے ای اے سے تعاون ختم کردیا جائے گا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا اقدام عملاً اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کر دے گا۔

اس معاملے پر ایران کا مؤقف ہے کہ یورپی طاقتوں کا یہ اقدام مہینوں کی ان کاوشوں کو نقصان پہنچاتا ہے جو عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ نگرانی کی بحالی اور عالمی قوانین کی پاسداری یقینی بنانے کے لیے کی گئی تھیں، وزارتِ خارجہ کے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون اور مسئلے کے حل کے لیے منصوبے پیش کرنے کے باوجود یورپی ممالک کے اقدامات ادارے کے ساتھ تعاون کے راستے کو معطل کردیں گے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے یہ اعلان سلامتی کونسل کے جمعے کو ان پابندیوں کو بحال کرنے کے حق میں ووٹ دینے کے بعد سامنے آیا جو کئی برس سے منجمد تھیں، یورپی حکومتوں نے ایک دہائی پرانے جوہری معاہدے میں شامل ’اسنیپ بیک‘ میکانزم کو فعال کیا اور ایران پر عدم تعمیل کا الزام لگایا، اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ پابندیاں جو 2015ء کے معاہدے کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں پر پابندیوں کے بدلے معطل کر دی گئی تھیں، 28 ستمبر سے دوبارہ نافذالعمل ہوجائیں گی اور یہ ایران کے سلامتی کونسل کو قائل نہ کرنے تک برقرار رہیں گی۔

بتایا جارہا ہے کہ قبل ازیں ایران اور ایجنسی کے درمیان قاہرہ میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ دوبارہ شروع ہونا تھا، ایران نے یہ معائنے اُس وقت معطل کیے جب جون میں اسرائیل اور امریکہ نے اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، مغربی حکومتیں طویل عرصے سے ایران پر ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کا الزام لگاتی رہی ہیں، تاہم تہران نے اس الزام کی تردید کی ہے۔