سانگلہ ہل میں بااثر غنڈوں کا سکیورٹی گارڈ پر وحشیانہ تشدد، ویڈیو وائرل

سی سی ڈی پنجاب کا دوہرا معیار قانون ناقابل قبول ہے، شہری سراپا احتجاج،وزیر اعلی پنجاب اور ڈی جی سی سی ڈی پنجاب سے فوری نوٹس کا مطالبہ

منگل 23 ستمبر 2025 17:56

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء)سانگلہ ہل میں بااثر غنڈوں نے قانون و انصاف کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ایک سکیورٹی گارڈ کو اس وقت بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ اپنی ڈیوٹی کے دوران قریبی سینٹری سٹور پر سامان لینے گیا۔ایف آئی آر اور وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان نے گارڈ کو سرِعام گھیر کر ڈنڈوں اور مکوں سے مارا پیٹا اور لہولہان کر کے موقع سے فرار ہو گئے۔

اس افسوسناک واقعہ پر اہل علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ہر طرف سراپا احتجاج کی کیفیت ہے۔شہریوں کا کہنا ہے ڈیوٹی پر موجود سکیورٹی گارڈ بھی اس طرح غیر محفوظ ہے تو عام شہری کس طرح اپنے آپ کو محفوظ سمجھ سکتے ہیں لوگوں نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف انتظامیہ کی ناکامی کا ثبوت ہے بلکہ عوامی جان و مال کے تحفظ پر بھی سنگین سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اہل علاقہ نے الزام عائد کیا کہ سی سی ڈی پنجاب کا رویہ اور کارکردگی ناقابلِ قبول ہے۔ واقعہ کی ویڈیو کے موجود ہونے کے باوجود بروقت کارروائی نہ ہونا ادارے کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔ شہریوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس اندوہناک سانحہ کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا جائے گا۔مظلوم گارڈ کے اہل خانہ نے بھی وزیراعلی پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل سی سی ڈی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے انصاف دلائیں، ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں اور متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کریں۔

عوامی نمائندوں اور مقامی تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ سانگلہ ہل کے شہری اب مزید ناانصافی برداشت نہیں کریں گے۔ اگر حکومتی ادارے اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے تو عوامی احتجاج کا طوفان کسی کے قابو میں نہیں رہے گا۔

متعلقہ عنوان :