ًموجودہ حالات میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد انتہائی اہم ہے، گورنر بلوچستان

بدھ 24 ستمبر 2025 03:40

ئ*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2025ء) گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد انتہائی اہم ہے جس میں مختلف مذاہب کی سرکردہ شخصیات کی تقاریر سنی گئیں اور سوال و جواب کے سیشن میں صوبے میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا گیا۔ ہم سب پہلے انسان کے طور پر جاننے اور پہچانے جاتے ہیں۔

یہاں کوئی بھی انسان کسی سے کمتر یا برتر نہیں بلکہ ہم سب برابر کے شہری ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر مینارٹی اور سیٹلر کے الفاظ پسند نہیں کیونکہ ہمارا آئین سب کیلئے مساوی مواقعوں اور حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار 2025 کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان میرسرفراز بگٹی، کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، اسپیکر صوبائی اسمبلی کیپٹن ر عبدالخالق اچکزئی ، صوبائی وزرا، اراکین اسمبلی، مختلف مذاہب کے سرکردہ افراد اور سول و ملٹری آفیسرز سمیت خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی. یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کی حالت کئی دیگر ممالک سے بہتر ہے اور انہیں اپنے عقیدے اور زبان کے اظہار کی آزادی حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اقلیتوں کے حقوق اور اختیارات کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان کا امیج عالمی سطح پر کافی بہتر ہے۔ کبھی کبھار اکا دکا واقعات بھی پیش آتے ہیں لیکن مجموعی طور پر صورتحال تسلی بخش ہے اور ہم چھوٹے موٹے مسائل کو بھی ضرور حل کریں گے۔ پاکستان ہم سب کا مشترکہ وطن ہے اور اس کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہماری شاندار روایات اور اقدار ہیں۔

قبائلی معاشرہ میں بھی اقلیتیں یہاں خوشی سے رہ رہی ہیں۔ ہم مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ بھی کسی بھی کمیونٹی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی. ہم سب کیلئے یکساں تحفظ اور مواقع کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ روز اول سے ہم نے گورنر ہاوس کے دروازے عوام کیلئے کھل رکھے ہیں اور آئندہ بھی اقلیتوں کے مسائل کو حکومت اور متعلقہ حکام تک پہنچاتے رہیں گی. آخر میں منتظمین اور مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈ تقسیم کیے گئی